تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

ایلون مسک کی کمپنی نے پہلے انسان میں برین چپ لگا دی

ایلون مسک کی کمپنی ’نیورالنک‘ نے دنیا میں پہلے انسان میں پہلی برین چپ لگا دی۔

تفصیلات کے مطابق ارب پتی شخصیت اور ایکس کے مالک ایلون مسک نے اتوار کو ایکس پر ایک ٹویٹ میں بتایا کہ نیورالنک نے انسان میں پہلی برین چپ لگائی ہے۔

ایلون مسک کا کہنا تھا کہ اسٹارٹ اپ نیورالنک نے پہلی بار ایک انسانی مریض میں برین چپ لگائی ہے، مریض فالج کا شکار تھا جو اپنے خیالات کے ذریعے اب برین چپ کی مدد سے آلات کو قابو کر سکے گا، ان کا کہنا تھا کہ مریض امپلانٹ کے بعد اب رو بہ صحت ہے، اور امپلانٹ کے ابتدائی نتائج مثبت ہیں، چپ کے ذریعے دماغ کے اندر نیورونز کی سرگرمی (نیورون اسپائک) نظر آنے لگی ہے۔

امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے گزشتہ سال اس کمپنی کو انسانوں پر برین چپ امپلانٹ کی جانچ کرنے کے لیے پہلے ٹرائل کی اجازت دی تھی۔ اب چِپ ٹرائل میں نیورون اسپائک کی حوصلہ افزا نشان دہی ہو رہی ہے، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق اسپائکس دراصل نیورونز کی سرگرمی ہے، یعنی ایسے خلیات جو دماغ کے اردگرد اور جسم کو معلومات بھیجنے کے لیے برقی اور کیمیائی سگنل استعمال کرتے ہیں۔

ایلون مسک کی یہ کمپنی دراصل دماغ اور کمپیوٹر کے درمیان بغیر تار والے انٹرفیس (نقطہ اتصال) کی آزمائش کر رہی ہے، تاکہ یہ دیکھا جا سکا کہ پیوندکاری اور سرجیکل روبوٹ کا استعمال محفوظ ہے۔ اس تجربے میں انٹرفیس کی کارکردگی جانچی جا رہی ہے جو بازوؤں اور ٹانگوں کے فالج (quadriplegia) والے مریضوں کو خیالات کے ذریعے ڈیوائسز کو کنٹرول کرنے کے قابل بنائے گا۔

نیورالنک نے ستمبر میں امپلانٹ ٹرائل کا اعلان کیا تھا، کمپنی نے کہا تھا کہ کمپنی کا تیار کردہ ایک روبوٹ آپریشن کے ذریعے ’نہایت باریک‘ دھاگوں کی پیوندکاری کرے گا جو مریض کے دماغ میں سگنل منتقل کرنے میں مدد کریں گے۔

Comments

- Advertisement -