ٹیسلا کے بانی ایلون مسک تاریخ کے امیر ترین شخص بن چکے ہیں۔ ان کی دولت میں اربوں روپے اضافہ ہوا ہے اور اس وقت ان کی مجموعی مالیت 347.8 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کی دولت میں اس زبردست اضافے کا سبب ٹیسلا کے شیئرز کی قیمت میں اضافہ ہے، جو الیکشن کے دن سے 40فیصد بڑھ چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صرف جمعہ کے روز ان شیئرز کی قیمت میں 3.8 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ 352.56 ڈالر پر بند ہوئے جو کہ تین سالوں میں اب تک کی سب سے زیادہ قیمت ہے۔
شیئر میں بے تحاشہ اضافے کی وجہ سے ان کی کل مالیت میں 7 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ جس سے ان کی مجموعی مالیت پچھلے ریکارڈ 320.3 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی جو کہ نومبر 2021 میں ٹیسلا کی وبا کے دوران کی قیمتوں کے دوران تھی۔
ٹیسلا کے شیئرز کی قیمت میں ریکارڈ اضافے کی ایک بڑی وجہ امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج بھی ہیں۔ دراصل انتخابات میں ایلون مسک نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کھل کر حمایت کی تھی۔ انہوں نے ٹرمپ کی انتخابی مہم میں 100 کروڑ ڈالر کا عطیہ بھی کیا تھا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ مستقبل میں کئی ایسی پالیسیاں نافذ کریں گے جس سے تاجروں کو کافی فائدہ ہوگا۔ اس لیے سرمایہ کاروں کو امید ہے کہ اس کا براہ راست مثبت اثر ٹیسلا پر پڑے گا۔ اسی امید میں ٹیسلا کے شیئرز کی قیمت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔
ایلون مسک کی موجودہ مالیت دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص، لارری ایلسن سے 80 ارب ڈالر زیادہ ہے، جن کے پاس 235 ارب ڈالر ہیں۔
مسک کی دولت کا بیشتر حصہ ٹیسلا میں ان کی 13 فیصد حصص سے آ رہا ہے، جن کی مالیت 145ارب ڈالر ہے اور کمپنی میں ان کے زیر التواء 9 فیصد حصص بھی شامل ہیں۔