جمعہ, مئی 16, 2025
اشتہار

ایلون مسک چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے میں نئی ٹیکنالوجی لائیں گے

اشتہار

حیرت انگیز

مصنوعی ذہانت کے ذریعے کام کرنے والی چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی اپنی ریلیز کے ساتھ ہی بے حد مقبول ہوچکی ہے، اب ایلون مسک نے اس کا بھی مقابلہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

ٹیسلا اور ٹویٹر کے مالک ایلون مسک نے ’سچائی کا کھوج لگانے والی‘ مصنوعی ذہانت کو متعارف کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ٹویٹر کے ارب پتی مالک ایلون مسک نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ وہ مائیکرو سافٹ اور گوگل کو ٹکر دینے کے لیے ایک ایسی مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کو متعارف کروائیں گے جو پولیٹیکلی درست ہوگی۔

انہوں نے ایک بار پھر مصنوعی ذہانت کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس میں تہذیب کی تباہی کا امکان ہے۔

ایلون مسک نے بتایا کہ میں ٹروتھ جی پی ٹی کے نام سے کچھ شروع کرنے جا رہا ہوں جو سچائی کا پتہ لگائے گا اور کائنات کی نوعیت کو سمجھنے کی کوشش کرے گا۔

ان کے بقول مصنوعی ذہانت لوگوں کو کائنات کے ایک دلچسپ حصے کے طور پر دیکھے گی اور ان کا کردار ختم نہیں کرے گی۔

کاروباری دستاویزات کے مطابق ایلون مسک نے امریکی ریاست نیواڈا میں ایکس اے آئی کے نام سے ایک مصنوعی ذہانت کارپوریشن کی بنیاد رکھی ہے۔

ایلون مسک نے بتایا کہ وہ کبھی گوگل کے شریک بانی لیری پیج کے قریبی دوست تھے اور دونوں نے ہی مصنوعی ذہانت کو محفوظ بنانے کے حوالے سے بات چیت کی تھی۔

مسک نے پیج کے بارے میں کہا کہ وہ واقعی ڈیجیٹل سپر انٹیلی جنس جلد از جلد چاہتے تھے۔

ٹیسلا اور سپیس ایکس کے مالک ایلون مسک آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کو انسانیت کو لاحق سب سے بڑے خطرات میں سے ایک قرار دیتے ہیں۔

امریکی کمپنی اوپن اے آئی کے وائرل چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی کی مقبولیت کے بعد ایلون مسک نے اس کا متبادل تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے اے آئی ٹیکنالوجی پر کام کرنے والے محققین سے رابطہ کیا تھا تاکہ چیٹ جی پی ٹی کا متبادل تیار کرنے والی ایک ریسرچ لیبارٹری قائم کی جاسکے۔

چیٹ جی پی ٹی کو دنیا بھر میں بہت زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی ہے اور اسے متعدد ایپس کا حصہ بنایا جا رہا ہے جبکہ مائیکرو سافٹ نے اپنے بنگ سرچ انجن اور دیگر پراڈکٹس کو بھی اس ٹیکنالوجی سے لیس کیا ہے۔

ایلون مسک چیٹ جی پی ٹی تیار کرنے والی کمپنی کے شریک بانی تھے تاہم انہوں نے 2018 میں اس کمپنی سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں