تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

متحدہ عرب امارات کا پہلا خلائی مشن تیاری کے آخری مراحل میں

ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات اپنا پہلا خلائی مشن 28 نومبر کو چاند پر بھیجے گا، مشن کی کامیابی کی صورت میں امارات امریکا، روس اور چین کے بعد چاند کی سطح پر اترنے والا پہلا عرب اور دنیا کا چوتھا ملک بن جائے گا۔

اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات نے مریخ کے بعد چاند کے اسرار دریافت کرنے کے لیے پہلا اماراتی خلائی مشن (ایکسپلورر راشد) 28 نومبر کو چاند پر بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

مشن کی کامیابی کی صورت میں امارات امریکا، روس اور چین کے بعد چاند کی سطح پر اترنے والا پہلا عرب اور دنیا کا چوتھا ملک بن جائے گا۔

محمد بن راشد خلائی سینٹر کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امارات کے مقامی وقت کے مطابق پہلا اماراتی خلائی مشن 28 نومبر کو 12 بج کر 46 منٹ پر روانہ کیا جائے گا۔

سینٹر کا کہنا ہے کہ تاریخ اور وقت میں موسمی حالات یا دیگر امور کی وجہ سے تبدیلی ہو سکتی ہے۔

یہ اعلان اٹلس کے دہانے پر ایکسپلورر راشد کی لینڈنگ کے مقام کی تصدیق کے بعد کیا گیا ہے، یہ اطمینان کر لیا گیا کہ ایکسپلورر راشد 47.5 ڈگری شمال اور 44.4 ڈگری مشرق میں میئر فریگورس زون کے جنوب مشرق میں بیرونی کنارے پر اترے گا جسے چاند کے انتہائی شمال میں واقع بحر البرد (ٹھنڈک کا سمندر) کہا جاتا ہے۔

اٹلس کا دہانہ ایسا مقام ہے جسے اس سے قبل کسی بھی خلائی مشن نے دریافت نہیں کیا۔

خلائی مشن اس وقت امریکا کے کیپ کینورل خلائی بیس 40 میں موجود ہے، روانگی کی تاریخ قریب آنے پر اسے لانچنگ پیڈ پر منتقل کردیا جائے گا۔

آئی سپیس کے مطابق خلائی گاڑی براہ راست چاند کا رخ کرنے کے بجائے کم توانائی والے ٹریک کا انتخاب کرے گی، روانگی کے 5 ماہ بعد مارچ 2023 میں گاڑی چاند پر اترے گی۔

مشن کا مقصد چاند کی سطح کی مختلف پہلوؤں سے جانچ کرنا ہے جن میں چاند کی مٹی اور اس کی تشکیل، اجزا، اس کی حرارتی خصوصیات اور ترسیل کی خصوصیات کی جانچ کی جائے گی۔

مشن کے دوران روور چاند کی سطح کی تصاویر لے گا اور دبئی کے کنٹرول روم میں واپس بھیجے گا، مشن مادی سائنس، روبوٹکس، نقل و حرکت، نیوی گیشن اور مواصلات میں نئی ​​ٹیکنالوجیز کا بھی تجربہ کرے گا۔

Comments

- Advertisement -