اماراتی خلاباز سلطان النیادی کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ’بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے واپسی کا سفر کسی طرح بھی آسان نہیں تھا۔ خصوصا کرہ ارض کی کشش ثقل کے حوالے سے واپسی میں دشواریاں پیش آئیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اماراتی خلا باز نے بتایا کہ امارات ان چند ملکوں میں سے ایک ہے جس کے خلا بازوں کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن جانے کا موقع ملا ہے، انہوں نے کہا کہ خلائی سفر کرکے وطن عزیز امارات کا پرچم بلند اور اس کا نام روشن کرنا میرا خواب تھا۔
ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے سلطان النیادی نے کہا کہ صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان، نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم، اپنے اہل و عیال اور محمد بن راشد خلائی مرکز کی ٹیم کی موجودگی اورسرپرستی کے باعث یہ کارنامہ سر انجام دے پایا ہوں، انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی سرزمین پر واپس آکر فخر جذبات سے سرشار ہوں۔
من محطة الفضاء الدولية،
إهداء لعيال سلمان في هذه الليالي المباركة 🌙⭐️
إهداء لبلاد الحرمين الشريفين، مهبط الوحي وأرض الرسالة، المملكة العربية السعودية. 🇸🇦 pic.twitter.com/3OQTg4CgXb— Sultan AlNeyadi (@Astro_Alneyadi) April 17, 2023
انہوں نے بتایا کہ سات گھنٹے سے زیادہ خلا میں چہل قدمی کی تاہم اچھی ٹریننگ کے باعث مجھے کسی قسم کا کوئی خوف نہیں محسوس نہیں ہوا، میرا دل خلائی مشن کی تکمیل کے لیے کی جانے والی کوششوں کی یادیں تازہ کرکے ممنونیت کے احساسات کے ساتھ دھڑک رہا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خلائی مشن کا ایک حصہ یہ بھی تھا کہ خلا سے بعض عرب ممالک کے دارالحکومتوں کی تصاویر حاصل کروں۔ خلا سے لی گئی تصاویر کے ساتھ واپس آیا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خلائی اسٹیشن جانے کی دوبارہ خواہش ہے، زمین پر واپسی کے باوجود وہ بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں موجود ساتھیوں سے رابطے میں ہیں۔
اماراتی خلا باز نے اپنے ٹوئٹر پر تحریر کیا کہ بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں چھ ماہ کے دوران وطن عزیز کے لیے دل دھڑکتا رہا۔ الحمد للہ اب میں اپنے پیارے وطن کی سرزمین پر پہنچ کر بہت خوشی محسوس کررہا ہوں۔