اسلام آباد : چار سال کے دوران پاکستان اسٹیل ملز کے ہزاروں ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا۔
اس حوالے سے وزارت صنعت و پیداوار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز نے اپنے مالیاتی بحران پر قابو پانے کی کوششوں کے تحت گزشتہ چار سالوں میں 5,282ملازمین کو برطرف کیا ہے۔
وزارت صنعت و پیداوار نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں تحریری تفصیلات پیش کردیں۔ دستاویز کے مطابق پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں پاکستان اسٹیل ملز کے 5282 ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیا۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ اسٹیل ملز ملازمین کو 3 مختلف مراحل میں نوکریوں سے برخاست کیا گیا، پی ایس ایم ملازمین کو نومبر 2020 سے جولائی 2021 کے احکامات کی روشنی میں فارغ کیا گیا۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز کے 341 ملازمین کو اسکیم کے تحت ملازمت سے الگ کیا گیا، ملازمین اسکیم کے تحت 2 مختلف مراحل میں ملازمت سے الگ ہوئے۔
دستاویز کے مطابق اسکیم کے تحت ملازمین کو جنوری سے مارچ 2022 کے احکامات کے تحت الگ کیا گیا۔
سیکرٹری انڈسٹریز ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ کسی بھی خریدار نے پی ایس ایم کی خریداری میں دلچسپی نہیں دکھائی جس سے گزشتہ مالی سال میں 206 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے 584 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی اور اس میں کم از کم چار سے چھ ماہ لگیں گے۔