دنیا میں تقریباً تمام ہی ملازمت پیشہ افراد ویک اینڈ کو زیادہ تر سوکر گزارتے ہیں تاکہ پورے ہفتے کی نیند کی کمی کو دور کیا جاسکے۔
اچھی بات یہ ہے کہ اس سے نہ صرف نیند پوری ہوتی ہے بلکہ یہ عمل دل کو بھی صحت مند رکھتا ہے۔ ایسے لوگ ممکنہ امراض قلب سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں یہ بات ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔
سائنسی جریدے سلپ ہیلپ میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے نتائج نے سب کو حیران کردیا، ہزاروں افراد پر کی جانے والی اس تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے لوگوں کی بڑی تعداد جو اپنی مصروف زندگی کی وجہ سے کام کے دنوں میں بہت ہی کم نیند لے پاتی ہے اگر وہ ان پانچ دنوں کا ازالہ ہفتہ وار چھٹی میں سو کر پورا کرتے ہیں تو نیند کی کمی سے جسم میں ہونے والے نقصان کو کسی حد تک کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
واضح رہے کہ تمام ماہرین طب اور ڈاکٹرز اس بات پر متفق ہیں کہ نیند پوری نہ ہونے کی صورت میں خلیات کی ٹوٹ پھوٹ بہتر نہیں ہو پاتی، نظام استہالہ یا میٹابولزم متاثر ہوتا ہے، بلڈ پریشر سے جڑے امراض لاحق ہوتے ہیں ڈپریشن، کولیسٹرول، چڑچڑاپن اور ساتھ ہی قلبی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔
اس ضمن میں چین کی ننجینگ میڈیکل یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے امریکا کے3سے 5 ہزار افراد پر دو برس تک تحقیق کی جن کی عمر 20 برس یا اس سے زیادہ تھی، اس تحقیق کے دوران تمام شرکاء سے ان کی نیند کے پیٹرن کے بارے میں پوچھا گیا۔
واضح رہے کہ ان تمام افراد کا ڈیٹا ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سروے سے لیا گیا تھا جوکہ ایک بہت بڑا سروے ہے اور امریکا میں جاری رہتا ہے۔
سال 2017 سے 2018 یعنی دو سال تک جاری رہنے والے اس سروے میں تمام شرکاء سے پوچھا گیا کہ وہ روزانہ اور ویک اینڈ پر کتنی نیند لیتے ہیں اور آیا انہیں اس سروے کے دوران بلڈ پریشر، ذیابیطس یا امراض کی قلب سے جڑے کسی مسائل کا سامنا تو نہیں کرنا پڑا۔
تحقیق کے نتیجے میں ایک بات سامنے آئی اور ماہرین کا بھی یہی کہنا ہے کہ ایک صحت مند فرد کو روازنہ 7 سے 8 گھنٹے کی نیند لینا ضروری ہے، لیکن کام کی زیادتی اور دیگر مصروفیات کی وجہ سے ایسے تمام شرکاء جو پانچ دن صرف 6 گھنٹے ہی نیند لے سکے لیکن اگر انہوں نے چھٹی والے دن ایک گھنٹہ زیادہ نیند لی تو اس سے ان کے ذیابیطس، قلبی امراض، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول میں بہت واضح فرق نوٹ کیا گیا۔
یہ فرق اس وقت مزید بڑھ گیا جب کچھ شرکاء نے کہا وہ دو گھنٹے مزید سو کر اپنی ہفتے بھر کی نیند کی کمی کا ازالہ کرتے ہیں، یعنی ان میں بالخصوص فالج اور امراض قلب کے اثرات کم دیکھے گئے یا وہ اس میں مبتلا ہوئے، اسی طرح بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے مسائل بھی ان میں کم نوٹ کیے گیے۔