کراچی : کے ایم سی نے عدالتی احکامات پر تو شہر کی قدیم ایمپریس مارکیٹ کو مسمار کردیا تاہم ابھی تک اس کی بحالی کا کام نہ کرسکی، متعلقہ حکام فنڈز کی عدم دستیابی کا رونا رو رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں سپریم کورٹ کے احکامات پر کے ایم سی کا پہلا ٹارگٹ ایمپریس مارکیٹ تھا مگر ایمپریس مارکیٹ کی بحالی کا تاحال آغاز نہیں ہوسکا۔
کے ایم سی کے محکمہ انسداد نے قدیمی ایمپریس مارکیٹ کو پرانی حیثیت میں بحال کرنے کا کام شروع کیا۔ ایمپریس مارکیٹ کی عمارت کے گرد 1500سے زائد دکانیں تھیں اور دیکھتے ہی دیکھتے سالوں سے قائم دکانوں کو مسمار کردیا گیا۔
ساتھ ساتھ ہی ایمپریس مارکیٹ کے اندر سے بھی تجاوزات کا خاتمہ کردیا گیا، لیکن پھر کیا تھا، ایمپریس مارکیٹ کے گرد ملبے کا ڈھیر جمع ہوگیا، چار ماہ میں خدا خدا کرکے ملبہ کو اٹھایا گیا لیکن ایمپریس مارکیٹ کو پرانی حیثیت میں بحال کرنا کے ایم سی کے لئے ایک امتحان بن گیا۔
کے ایم سی حکام کے مطابق ایمپریس مارکیٹ عمارت کے گرد پارک بننا تھا جب کہ اندر آرٹ گیلری اور میوزیم بنانا تھا۔ چار مہینے گزر گئے۔ مگر تاحال ایمپریس مارکیٹ کی اصل بحالی نہ ہوسکی بلکہ عمارت کے گرد تجاوزات دوبارہ قائم ہونا شروع ہوگئیں۔
کے ایم سی حکام کے مطابق فنڈز کا نہ ہونا بحالی کام میں رکاوٹ کی بنیادی وجہ ہے، شہر میں سپریم کورٹ کے احکامات پر ادھورا عمل درآمد ایک سوالیہ نشان ہے۔