کراچی: شہر قائد کی قبضہ مافیا نے قبرستانوں کو بھی نہ بخشا، عظیم پورہ کے قبرستان میں پوری پوری قبریں اپنے اندر موجود میتوں سمیت غائب کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق ضلع کورنگی میں شاہ فیصل کالونی کی یوسی بارہ میں قائم قدیم عظیم پورہ قبرستان سے سینکڑوں قبریں توڑ دی گئیں ،جرائم پیشہ عناصر قبرستان کے چوکیدار اور گورکن کے ساتھ ملکر قبریں فروخت کرنے کا گھناونا کاربار کرنے لگے ۔ ایک قبر کا سرکاری ٹکٹ 3 سو روپے اور تعمیری لاگت 25 سو روپے آتی ہے لیکن اس مافیا کے کارندے غریب عوام سے
مرحومین کو دفنانے کے لیے ایک قبر کا 25 ہزارسے 50 ہزار روپے لے رہے ہیں ۔ لاکھوں روپے ہفتہ وار لینے والے مافیا نے عظیم پورہ قبرستان سے مردے غائب کرنا بھی شروع کر دیئے ہیں۔
گزشتہ دنوں عظیم پورہ کے رہائشی ڈاکٹر شیراز حسین کی پھوپھی کی قبر مسمار کر کے اس کے اوپر کسی دوسرے شخص کو دفنا دیا گیا جبکہ ان کے والد کی قبر کو بھی شدید نقصان پہنچایا گیا جس کے بعد ڈاکٹر شیراز حسین نے ڈائریکٹر گریویارڈ کے ایم سی کراچی کو درخواست دی ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ بادشاہ خان نامی شخص کی جانب سے انھیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی
جارہی ہیں انہوں نے شاہ فیصل ، الفلاح پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے التجا کی ہے کہ انھیں تحفظ دیا جائے اور عظیم پورہ قبرستان کو جرائم پیشہ عناصر سے پاک کیا جائے ۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ اس مافیا کے کارندے عظیم پورہ قبرستان میں قبضہ برقرار رکھنے کے لیے قتل کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے جبکہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چند پولیس اہلکار اس مافیا سے بھتہ لیتے ہیں جس کے عوض متعلقہ تھانے کو مجرمانہ سرگرمیوں کی خبر نہیں دیتے جبکہ ان جرائم پیشہ عناصر کو گرفتاری سے بھی بچاتے ہیں۔
قبرستان کا حال جاننے والے بتاتے ہیں کہ اس مافیا نے پرانی تمام قبروں کو مسمار کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے اس گھناونے کام کے لیے اس مافیا کے کارندے دن رات کام کرتےرہتے ہیں۔ عظیم پورہ قبرستان میں منشیات کی فروخت کے علاوہ اغوا شدہ افراد کو لائے جانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔