اتوار, نومبر 24, 2024
اشتہار

جعلسازوں نے منافع کا لالچ دے کر انجینئر سے 51 لاکھ روپے لوٹ لیے

اشتہار

حیرت انگیز

انجینئر کو اسکیم کے ذریعے شکار بنا کر جعلسازوں نے 51 لاکھ روپے لوٹ لیے، اچھے منافع کا جھانسا دے کر جعل میں پھنسایا گیا۔

دنیا جوں جوں جدت کی طرف بڑھ رہی ہے، ویسے ہی جعلساز لوگوں کو لوٹنے کے نت نئے طریقے اپنا رہے ہیں، حال ہی بھارتی شہر رورکیلا میں سامنے آیا، جہاں ریاستی حکومت کے ساتھ کام کرنے والے 38 سالہ جونیئر انجینئر کو کرپٹو کرنسی کی سرمایہ کاری میں بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

51 لاکھ روپے کا شکار ہونے والا متاثرہ انجینئر ضلع گنجم کا رہنے والا ہے، اوراس وقت سندر گڑھ ضلع کے علاقے بونائی میں تعینات ہے۔

- Advertisement -

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ’جی بی ای ٹرانزیکشن گروپ 603‘ کے نام سے کام کرنے والے جعلسازوں نے بٹ کوائن کی سرمایہ کاری میں بھاری منافع کا لالچ دے کر انجینئر کو اسکیم میں پھنسایا۔

مذکورہ دھوکا دہی مارچ میں اس وقت شروع ہوئی جب انجینئر کو اسکیمرز سے واٹس ایپ لنک موصول ہوا، جس میں بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کے سنہری خواب دکھائے گئے تھے۔

بہترین منافع کی یقین دہانی پر انجینئر نے 10,000 روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا، تاہم بعد میں انھیں بتایا گیا کہ وہ یہ رقم کھو چکے ہیں، دھوکہ بازوں نے پھر اسے زیادہ منافع کا وعدہ کرتے ہوئے مزید رقم لگانے پر آمادہ کیا۔

مارچ اور جولائی کے درمیان، انجینئر نے چار مختلف بینک اکاؤنٹ کے ذریعے جعلسازوں کو کل 51 لاکھ روپے ٹرانسفر کیے، اس یقین کے ساتھ کہ وہ آخر کار منافع کمائے گا۔

تاہم اگست میں دھوکہ دہی کھل کر سامنے آگئی جب دھوکہ بازوں نے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے بجائے مزید رقم کا مطالبہ کیا، اتنی رقم ڈوبانے کے بعد انجینئر کو سمجھ آئی کہ کچھ گڑبڑ ہے، تب اس نے حکام کو واقعے کی اطلاع دی۔

سائبر پولیس اسٹیشن، رورکیلا نے بتایا کہ ہم نے آئی پی سی کی دفعہ 419، 420 اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66D کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے، ہم مختلف بینکوں سے متاثرہ شخص کے اکاؤنٹس کی منی ٹریل کا پتہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں