بدھ, فروری 12, 2025
اشتہار

انگریزی لغت میں نئے لفظ ’اسرائیلڈ‘ کا اضافہ، معنی کیا ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

انگریزی لغت میں ایک نئے لفظ ’اسرائیلڈ‘ کا اضافہ ہوا جو اسرائیل سے ہی نکلا ہے۔

ڈکشنری میں اس کے معنی ہیں کسی کی جائیداد یا ملکیت پر قبضہ کرکے اسے ناحق بے دخل کردینا، اربن ڈکشنری نے صہونی ریاست کی اصلیت بیان کردی۔

لفظ اسرائیلڈ یعنی ملکیت پر قبضہ کرکے مالک کو بے دخل کردینا صرف لفظ نہیں پوری تاریخ ہے جس کا آغازچودہ مئی انیس سو اڑتالیس کوہوا جب فلسطینی اپنی ہی سرزمین  پر بے یارو مددگار ہوگئے۔

پہلی جنگ عظیم میں سلطنت عثمانیہ  کو شکست  ہوئی، فلسطین پربرطانیہ  قابض ہوا۔ اس وقت فلسطین میں یہودی اقلیت اور عرب اکثریت میں تھے۔  فلسطین یہودیوں کو دینے کی عالمی سازش شروع ہوئی۔1917 میں برطانوی وزیر خارجہ  آرتھر بیلفور نے یہود کیساتھ معاہدہ کیا۔ جو بیلفور اعلامیہ کہلایا۔

۔ 1920سے1940 تک  یہودیوں کی بڑی تعداد فلسطین آ گئی۔ زیادہ یہودی ہولوکاسٹ سے بچ جانے والے تھے۔   پھر عربوں سے لڑائی معمول بن گئی۔

1947میں اقوام متحدہ نے فلسطین کی تقسیم  کا اعلان کیا مگر عمل نہ کراسکا۔1948میں  برطانیہ فلسطین سے نکلا ۔  اور چودہ مئی کو یہودیوں نے ’اسرائیل‘ کے قیام کا اعلان کردیا۔

پھر  اردن شام مصر لبنان فلسطینیوں کی مدد کیلئے یہودیوں سےجنگ کی۔ اسی جنگ میں اسرائیل نے فلسطین میں النکبہ یا تباہی کا آغاز کیا،، جس میں لاکھوں فلسطینی بےگھر، ہزاروں شہید ہوگئے۔

امریکا برطانیہ اسرائیل کے ساتھ تھے۔ جنگ رکی تو اسرائیل زیادہ تر فلسطینی علاقے پر قبضہ کرچکا تھا۔۔ اور انبیا کی سرزمین پر آباد فلسطینی، اپنی شناخت اور وطن  کھوچکے تھے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں