اسرائیل اور فلسطینی اسلامی جہاد کے درمیان اسرائیلی خاتون اربیل یہود کی رہائی کا معاہدہ طے پا گیا۔
عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اربیل یہود کو فلسطینی اسلامی جہاد کی جانب سے چند گھنٹوں یا کل پرسوں تک رہا کیا جا سکتا ہے۔ اسرائیل نے اربیل یہود کی رہائی تک ہزاروں فلسطینیوں کو شمالی غزہ جانے سے روک دیا ہے۔
فلسطینی اسلامی جہادکے مطابق یرغمالی اربیل کو اگلے ہفتے سے پہلے کسی وقت رہا کیا جائے گا، اربیل کی رہائی کے بدلے 30فلسطینی قیدیوں کو رہائی نصیب ہوگی، فلسطینیوں کو شمالی غزہ جانے کی عملی اجازت کی یقین دہانی کے منتظر ہیں۔
اس سے قبل حماس کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اسرائیل نے شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی کو روک کر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے، یرغمالی خاتون اربیل کے بہانے اسرائیل فلسطینیوں کی واپسی کو روک رہا ہے، حالاں کہ تحریک نے ثالثوں کو مطلع کیا تھا کہ وہ زندہ ہے اور اس کی رہائی کے لیے تمام ضروری ضمانتیں دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثوں (مصر، قطر اور امریکا) کی کوششوں سیطے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے میں غزہ کی پٹی سے اسرائیلی انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی شمال کی طرف واپسی کی شرط رکھی گئی تھی۔
اب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ اربیل نامی اسرائیلی خاتون کی رہائی سے قبل فلسطینیوں کو شمالی غزہ کی طرف جانے کی اجازت نہیں دے گی۔
ٹرمپ نے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کی اجازت دیدی
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے X پر اپنے اکاؤنٹ پر اتوار کو کہا کہ نیٹزارم کو فلسطینیوں کی نقل و حرکت کے لیے نہیں کھولا جائے گا جب تک کہ اسرائیلی شہری اربیل کو آزاد نہیں کر دیا جاتا، اس وقت تک فلسطینیوں کو شمالی غزہ کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔