انقرہ : ترک صدر طیب اردوان نے امریکا کو غیر مہذب ملک قرار دے دیا اور کہا کہ تہذیب امریکا کے پاس سے بھی نہیں گزری۔
تفصیلات کے مطابق امریکا اور ترکی میں سفارتی تناو برقرار ہے ، ترک صدر طیب اردوان استبول میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکا پر پھر برس پڑے اور کہا کہ اس ملک میں ان کے محافظوں کی گرفتاری کے احکام جاری کیے گئے جہاں انہیں مدعو کیا گیا تھا۔
ترک صدر کا مزید کہا کہ حفاظتی اقدامات پرمامور سفارتی عملے کو امریکامیں گرفتارکیاجانا بے رحمی ہے، امریکہ جو خود کو جمہوریت کا گہوارہ کہتا ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ تہذیب ان کے پاس سے بھی نہیں گزری۔
واضح رہے کہ رواں سال مئی میں ترک صدر نے امریکا کا دورہ کیا تھا، ترک سفیر کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرین اور ترک سیکورٹی اہلکاروں کے جھگڑے میں 11مظاہرین زخمی ہوگئے تھے، جس پر امریکی حکام نے 15 ترک سیکورٹی اہلکاروں سمیت 19 افراد کو گرفتار کرلیا تھا، جن پر اب فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔
یاد رہے چند روز قبل امریکا اور ترکی کے درمیان جاری سفارتی کشیدگی کے باعث امریکی سفارت خانے نے ترکی کے لیے ویزے معطل کیے تو جواب میں ترکی نے بھی تمام امریکی شہریوں کے لیے ترکی کے دروازے بند کر دیئے تھے۔
مزید پڑھیں : امریکا اور ترکی میں سفارتی کشیدگی، شہریوں کے لیے ویزا سروسز معطل
خیال رہے کہ ترکی نے گزشتہ سال صدر رجب طیب ایردگان کی حکومت کے خلاف ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کا ذمہ دار فتح اللہ گولن کو ٹہرایا تھا اور فتح اللہ گولن کی تحریک کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔
ترک حکومت کئی عرصے سے امریکہ پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ امریکا میں مقیم مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کر دے۔