یورپی یونین اور عرب سفارت کار مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین میں اسرائیلی فائرنگ کی زد میں آ گئے۔
الجزیرہ کے مطابق یورپی یونین، عرب اور ایشیائی ممالک کا ایک سفارتی وفد مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین پناہ گزین کیمپ کا دورہ کرتے ہوئے اسرائیلی فائرنگ کی زد میں آگیا۔
فلسطینی اتھارٹی (PA) اور متعدد ممالک نے تصدیق کی ہے جب کہ خود اسرائیل نے بھی تسلیم کیا ہے کہ فائرنگ کا واقع پیش آیا۔
سفارت کار بدھ کے روز جنین میں انسانی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے ایک سرکاری مشن شروع کر رہے تھے کیونکہ وہاں پر وسیع پیمانے پر اسرائیلی فوجی حملہ کیا گیا جس میں متعدد شہید اور بے گھر ہوئے۔
The occupation forces opened heavy fire from inside the Jenin refugee camp to intimidate the diplomatic delegation that is conducting a field tour around the camp to witness the extent of the suffering endured by the residents of the area.
قوات الاحتلال تطلق النار بشكل كثيف من… pic.twitter.com/qafjqQP0Sg
— State of Palestine – MFA (@pmofa) May 21, 2025
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے فوجیوں نے وفد کو ہٹانے کے لیے انتباہی گولیاں چلائیں کیونکہ وہ پہلے سے طے شدہ راستے سے ہٹ کر ایک ایسے علاقے میں داخل ہو گیا تھا جس میں اسے جانے کا اختیار نہیں تھا۔
فوج نے ایک بیان میں کہا کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی سول انتظامیہ کے کمانڈر نے اسرائیلی افسران کو وفد کے ممالک کے نمائندوں سے بات کرنے کا حکم دیا، اور جلد ہی سفارت کاروں کے ساتھ ذاتی بات چیت کریں گے اور انہیں اس معاملے پر کی گئی ابتدائی تحقیقات کے نتائج سے آگاہ کریں گے۔