یورپی یونین نے بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کر دی ہے۔
یورپی یونین خارجہ امور اور سیکیورٹی پالیسی کی ترجمان نبیلہ مسرالی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گرد حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر ہمیں افسوس ہے۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردی اور تشدد کی کسی بھی صورت میں کہیں جگہ نہیں ہے، اور یہ جمہوریت کی بنیادوں کے لیے خطرہ ہیں۔ ترجمان نبیلہ مسرالی نے کہا کہ ہماری ہمدردی دہشت گرد حملے میں متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے متعدد اضلاع میں (موسیٰ خیل، قلات، بالاناڑی) چوبیس گھنٹوں میں دہشت گردی کے واقعات میں 38 سے زائد فراد جاں بحق ہوئے ہیں، جاں بحق افراد میں قبائلی رہنما، پولیس اور لیویز اہلکار بھی شامل ہیں۔
ضلع قلات میں ایک ہوٹل پر فائرنگ میں قبائلی رہنما ملک زبر خان محمد حسنی سمیت 3 افراد جاں بحق، دیگر جھڑپوں میں پولیس اے ایس آئی حضور بخش، اور 4 لیویز اہلکار سپاہی احسان اللہ، علی اکبر، رحمت اللہ اور نصیب اللہ جاں بحق ہوئے، جب کہ اسسٹنٹ کمشنر سمیت 7 افراد زخمی ہوئے۔
اس سے قبل موسیٰ خیل کے علاقے میں قومی شاہراہ پر 23 افراد کو گاڑیوں سے اتار کر مار دیا گیا تھا، راڑہ شم اور کنگری کے درمیان قومی شاہراہ پر درجن بھر سے زائ دگاڑیاں بھی جلائی گئی تھیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کے بعد سیکیورٹی فورسز نے مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے 12 دہشت گرد مار دیے۔