برسلز: یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔
الجزیرہ کے مطابق ایران میں 22 سالہ کُرد خاتون کی ہلاکت پر مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن اور طاقت کے بھر پُور استعمال پر یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔
یورپی یونین نے حکومتی حراست میں مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد پھوٹ پڑنے والے حکومت مخالف مظاہروں کے خلاف سیکیورٹی کریک ڈاؤن میں مبینہ کردار ادا کرنے پر ایران کی موریلیٹی پولیس اور وزیر اطلاعات پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
پابندیوں میں موریلیٹی پولیس اور وزیرِ اطلاعات سمیت 4 ایرانی اداروں کے علاوہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی پیرا ملٹری فورس بھی شامل ہے۔ ان اداروں کے 11 افسران پر یورپی یونین کے رُکن ممالک کے ویزوں پر پابندی ہوگی، ان کے اثاثے بھی منجمد کر دیے گئے ہیں۔
ایران نے یورپی یونی کی پابندیوں کو زیادتی قرار دیتے ہوئے فوری جواب دینے کا عندیہ دے دیا، ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ توڑ پھوڑ اور فسادات کہیں بھی برداشت نہیں کیے جائیں گے۔