یورپی یونین کے وزراء نے 150 بلین یورو کے نئے ہتھیاروں کے فنڈ کی منظوری دے دی۔
غیرملکی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق یورپی یونین نے منگل کو 150 بلین یورو (170.7 بلین ڈالر) کے ہتھیاروں کے فنڈ کے قیام کی منظوری دے دی جو آنے والے برسوں میں روسی حملے کے خدشے اور براعظم کے لیے امریکی سلامتی کے وعدوں کے بارے میں شکوک و شبہات کے پیش نظر ہے۔
برسلز میں ہونے والے یورپی یونین کے ممالک کے وزراء کی طرف سے منظوری، سلامتی ایکشن فار یورپ (SAFE) اسکیم کے قیام کا حتمی قانونی قدم تھا جس میں یورپی ممالک کو مشترکہ دفاعی منصوبوں کے لیے قرضے دینے کے لیے یورپی یونین کے مشترکہ قرضے کا استعمال کیا گیا تھا۔
سفارت کاروں نے بتایا کہ اس اقدام کو یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں سے 26 کی حمایت حاصل تھی، جبکہ ہنگری نے اس سے دوری اختیار کی۔
یورپی یونین کی گردشی صدارت کے حامل پولینڈ نے ایکس پر لکھا کہ "ہم نے SAFE کو اپنایا ہے جو کہ یورپی یونین کی سطح پر بڑے پیمانے پر دفاعی سرمایہ کاری کا پہلا پروگرام ہے، ہم اپنی سیکیورٹی میں جتنا زیادہ سرمایہ کاری کریں گے، اتنا ہی بہتر طریقے سے ان لوگوں کو روک سکیں گے جو ہمیں نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
یورپی کمیشن، یورپی یونین کی ایگزیکٹو باڈی نے مارچ میں اس فنڈ کی تجویز دی تھی جب یورپی رہنماؤں میں یہ خدشہ بڑھ گیا تھا کہ وہ اس بات کا یقین نہیں کر پا رہے ہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ انہیں حملے سے بچائے گی۔
یوکرین پر روس کے 2022 کے حملے سے گھبراہٹ میں اور اس خوف سے کہ وہ ماسکو کا اگلا ہدف ہو سکتا ہے، یورپی یونین کے ممالک پہلے ہی گزشتہ تین سالوں میں دفاعی اخراجات میں 30 فیصد سے زیادہ اضافہ کر چکے ہیں تاہم یورپی یونین کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ کافی نہیں ہے۔
ماسکو نے یورپی یونین کے دوبارہ اسلحہ سازی کے اقدام کی مذمت کی ہے۔
SAFE فنڈنگ کے لیے کوالیفائی کرنے کے کسی پروجیکٹ کی قیمت کا 65 فیصدEU میں وسیع تر یورپی اکنامک ایریا، یا یوکرین میں قائم کمپنیوں سے آنا ہے۔