تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جرائم، یورپی پارلیمنٹ نے آنگ سان سوچی کو اعزاز سے محروم کر دیا

لندن: روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جرائم کے نتیجے میں یورپی پارلیمنٹ نے آنگ سان سوچی کو اعزاز سے محروم کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق یورپی یونین پارلیمنٹ نے میانمار کی خاتون رہنما آنگ سان سوچی کو ’سخاروف پرائز کمیونٹی‘ سے ہٹا دیا ہے، سوچی کو یہ 1990 میں یہ ایوارڈ دیا گیا تھا، سخاروف ایوارڈ لسٹ میں ان کا نام درج تھا جسے اب حذف کر دیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق آنگ سان سوچی کو روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جرائم کا ’اعتراف‘ کرنے کے بعد یورپی پارلیمنٹ نے ’سخاروف پرائز کمیونٹی‘ سے ہٹایا۔

یوروپی یونین پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ میانمار کی اسٹیٹ کونسلر آنگ سان سوچی کو اب انسانی حقوق کی خدمات انجام دینے والوں کے لیے مقرر کردہ انعام کی کسی بھی سرگرمیوں کے لیے مدعو نہیں کیا جائے گا۔

فن لینڈ سے تعلق رکھنے والی یورپی پارلیمنٹ کی رکن ہائیڈی ہوٹالا نے بتایا کہ ہم نے جسے جمہوریت کا مجسمہ سمجھا اس نے نہ صرف روہنگیا کے خلاف مظالم پر خاموشی اختیار کی بلکہ انھوں نے ان مظالم کی حمایت بھی کی اور یورپی پارلیمنٹ کے تحفظات کو نظر انداز کر دیا۔

یورپی یونین پارلیمنٹ کا یہ فیصلہ سوچی کے اختیار کردہ مؤقف اور میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف بڑھتے جرائم کو روکنے میں ناکامی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ سوچی اقتدار میں آنے سے قبل ایک طویل عرصے تک سیاسی قید میں رہیں، فوجی حکمرانی کے خلاف عدم تشدد کی جدوجہد کے لیے انھیں دنیا بھر میں سراہا گیا تھا، انھیں 1991 میں نوبل پرائز سے بھی نوازا گیا تھا، تاہم روہنگیا مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیے جانے کے بعد بین الاقوامی سطح پر سوچی کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ 2017 میں فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں 7 لاکھ کے قریب روہنگیا مسلمان پڑوسی ملک بنگلا دیش ہجرت پر مجبور ہو گئے تھے، دوسری طرف جمہوریت کی علم بردار سمجھی جانے والی سوچی اس معاملے میں خاموش رہیں، جس پر عالمی برادری نے انھیں تنقید کا نشانہ بنایا۔

پارلیمنٹ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سوچی کے خلاف فیصلہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری جرائم کو روکنے میں ناکامی، روہنگیا برادری کے خلاف جاری جرائم کو قبول کرنے کے ردِ عمل میں کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ میانمار میں پناہ گزین شہری آزادی سے محروم ہیں، میانمار میں رہنے والے 6 لاکھ روہنگیا باشندوں کی شہریت بھی ختم کی جا چکی ہے۔

Comments

- Advertisement -