واشنگٹن: امریکی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ اسٹیل اور المونیم کے بعد یورپی کاروں پر بھی اضافی محصولات عائد کیے جاسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکا درآمد کی جانے والی یورپی کاروں پر اضافی محصولات عائد کرنے کا سوچ رہا ہے، جس کے باعث یورپی یونین اور امریکا کے درمیان شدید تناؤ ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوپین کمیشن کے صدر جین کلاؤڈ جنکر نے یہ خیال ظاہر کیا ہے کہ امریکا ابھی یورپی کاروں پر اضافہ محصولات عائد نہیں کرے گا۔
مقامی میڈیا کا انٹرویو دیتے ہوئے جین کلاؤڈ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ ابھی یورپی کاروں پر اضافی ڈیوٹی عائد نہیں کریں گے، اگر وعدہ خلافی ہوئی تو ہم بھی بھرپور جواب دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یورپ امریکا سے مضبوط تجارتی تعلقات کا خواہاں ہے، امریکا کی جانب سے اس قسم کے فیصلے دوطرفہ تجارت شدید متاثر ہوگی۔
دوسری جانب جرمن حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے اضافہ محصولات کا معاملہ حل کیا جاسکتا ہے، اور یہی واحد حل ہے۔
خیال رہے کہ امریکا کی اس وقت چین سے بھی تجارتی جنگ جاری ہے، دو روز قبل امریکی تجارتی وفد نے چینی صدر شی جن پنگ سے خصوصی ملاقات کی تھی اور معاملے کے حل پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
تجارتی جنگ، امریکی وفد کی چینی صدر سے ملاقات، تنازع کے حل پر زور
یاد رہے کہ امریکا نے چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کے سلسلے کو 90 دن کے لیے ملتوی کر دیا تھا، تاہم یہ مدت دو مارچ کو ختم ہو رہی ہے۔
چین اور امریکا کے درمیان اس تنازعے کا کوئی حل نہ نکلا تو امریکا چینی مصنوعات پر دوبارہ اضافی محصولات عائد کردے گا۔ جبکہ ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے چین اور امریکا دونوں سنجیدہ ہیں۔