یورپی یونین نے امریکی ٹیک کمپنی میٹا اور ایپل پر 800 ملین ڈالر جرمانہ عائد کر دیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق میٹا اور ایپل پر جرمانہ ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ کی خلاف ورزی پر کیا گیا ہے۔ بگ ٹیک فرموں کی طاقت پر لگام ڈالنے کیلئے نئے ضابطےکےتحت پہلی بار جرمانہ کیا گیا۔
یورپی یونین نے ایپل اور میٹا کو مغربی بلاک کے تاریخی ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ (DMA) کی خلاف ورزی کرنے پر مشترکہ 700 ملین یورو (تقریباً 800 ملین ڈالر) کا جرمانہ کیا ہے۔
ایپل کو اس بات پر پابندی لگانے کے لیے 500 ملین یورو ($570m) جرمانے کا سامنا کرنا پڑا جس سے ایپ ڈویلپرز متبادل فروخت اور پیشکشوں کے بارے میں صارفین کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں۔
میٹا کو اس کے متنازعہ "تنخواہ یا رضامندی” ماڈل کے لیے 200 ملین یورو (تقریباً 230 ملین ڈالر) جرمانہ کیا گیا، جو EU میں صارفین کو فیس بک اور انسٹاگرام تک اشتہارات سے پاک رسائی کے لیے ادائیگی کرنے یا ٹارگٹڈ اشتہارات کے لیے رضامندی دینے پر مجبور کرتا ہے۔
یہ جرمانے یورپی کمیشن EU کی ایگزیکٹو باڈی کی ایک سال تک جاری رہنے والی تحقیقات کے بعد کیے گئے ہیں کہ آیا کمپنیاں DMA کی تعمیل کر رہی ہیں، جو گزشتہ سال نافذ ہوا تھا۔