تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

امریکا کا دھاتوں پر اضافی محصولات کا فیصلہ، یورپی یونین نے بھی حکمت عملی تیار کرلی

واشنگٹن: امریکا کی جانب سے اپنے تجارتی شراکت داروں سے درآمد کیے جانے والے اسٹیل اور المونیم پر اضافی محصولات کے فیصلے پر یورپی یونین نے بھی حکمت علمی تیار کرلی ہے۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ وہ یورپی یونین سمیت اپنے تمام تجارتی شراکت داروں سے اسٹیل اور المونیم درآمد کرنے پر اضافی محصولات عائد کریں گے جس کے جواب میں یورپ نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

صدر یورپی یونین ’جین کلاؤڈ جنکر‘ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یورپی بلاک صدر ٹرمپ کے فیصلے کا جواب امریکا کی اپنی برآمدات پر ٹیکس لگا کر دے گا، ایسے اقدامات سے تجارتی تعلقات متاثر ہوں گے۔


امریکی صدر نے چینی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کے احکامات جاری کردیئے


یورپی یونین کے صدر کا امریکی محصولات کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہہ یورپ کے پاس اس کے سوا کوئی اور متبادل نہیں ہے کہ وہ امریکی اشیا پر ٹیکس لگا دیں اور یہ معاملہ عالمی تجارتی ادارے کے پاس لے جائیں۔

خیال رہے کہ کینیڈا اور میکسیکو کے عہدے داروں نے بھی امریکی فیصلے کے جواب میں محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی ہے لیکن ابھی تک انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کن امریکی مصنوعات کو ہدف بنایا جائے گا۔


ٹریڈ ٹیرف: ٹرمپ کی دھمکی آمیز تجارتی پالیسیوں کا سدباب کیا جائے: لیبر پارٹی 


واضح رہے کہ یورپی یونین کی جانب سے جن اشیاء پر محصولات کا نفاذ کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اُن میں امریکی سویٹس، موٹر سائیکل اور  بلُو جینز خاص طور پر نمایاں ہیں کیوں کہ ان اشیاء کی یورپی یونین کے رکن ملکوں میں برآمدات کا حجم بہت زیادہ ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریںْ۔

Comments

- Advertisement -