اسلام آباد : پاکستان اوریورپی یونین نے تجارت اورسرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات فروغ دینے پراتفاق کیا ہے جبکہ یورپی یونین نے یورپی یونین نے خواتین،بچوں اور صحافیوں کے تحفظ سے متعلق پاکستان میں ہونے والی قانونی سازی کا خیرمقدم کیاہے۔
یہ بات پاکستان اوریورپی یونین کے مشترکہ کمیشن کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہی گئی ہے۔ اعلامیہ کے مطابق مشترکہ کمیشن کااجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
یورپی یونین نے حالیہ سیلاب سے متاثر ہونے والے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور متاثرہ آبادی کی سب سے زیادہ فوری ضروریات کو پورا کرنے میں اپنے کردار کے بارے میں آگاہ کیا۔
پاکستان نے یورپی یونین اور رکن ممالک کی جانب سے 123 ملین یورو کے فنڈز اکٹھا کرنے کے ساتھ ساتھ امدادی کوششوں کی تعریف کی۔ پاکستان نے بحالی اور تعمیر نو کے مرحلے کے لئے اضافی امداد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
فریقین نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مزید تعاون کرنے پر اتفاق کیا۔ مشترکہ کمیشن کو جمہوریت، گورننس، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق سے متعلق ذیلی گروپ کے اجلاس کے نتائج سے آگاہ کیا گیا۔
پاکستان اور یورپی یونین نے شہری اور سیاسی حقوق، اقلیتوں اور کمزور گروہوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے حقوق اور مذہب یا عقیدے کی آزادی پر تبادلہ خیال کیا، جس میں مسلم مخالف نفرت کے بارے میں خدشات بھی شامل ہیں۔
اجلاس میں سول سوسائٹی کی تنظیموں کے کردار، اظہار رائے کی آزادی، میڈیا کی آزادی اور غلط معلومات کے خلاف جنگ پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ پاکستان نے انصاف تک رسائی کو مضبوط بنانے کے اقدامات اور سزائے موت کے اطلاق سے متعلق اصلاحات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
یورپی یونین اور پاکستان نے تارکین وطن کے حوالے سے جامع نقطہ نظر پر قریبی تعاون کے عزم پر زور دیا۔ اس میں قانونی منتقلی کے نئے مواقع کے ساتھ ساتھ یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان مکمل اور موثر نفاذ کے لیے مشترکہ کوششیں بھی شامل ہیں۔
فریقین نے تعلیم، ثقافت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کے ساتھ ساتھ رابطے اور ڈیجیٹلائزیشن اور افغانستان اور جموں و کشمیر سمیت علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
فریقین نے یوکرین کی صورتحال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیااور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کا مکمل احترام کرتے ہوئے تنازعات کا پرامن حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
یورپی یونین نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایکشن پلان پر عملدرآمد میں پاکستان کی جانب سے کی جانے والی پیشرفت کا خیرمقدم کیا۔