اسلام آباد: اپوزیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق بل اور دیگر بلز کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں انتخابی نظام میں تبدیلی سے متعلق الیکشن ترمیمی بل 2021، الیکٹرانک ووٹنگ مشین استعمال کرنے، اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا بل منظور کر لیا ہے۔
جہاں ایک طرف وزیر اعظم سمیت حکومتی ارکان پارلیمنٹ نے بلز کی منظوری پر ڈیسک بجا کر خوشی کا اظہار کیا، وہاں اپوزیشن نے بلز کی کاپیاں پھاڑ دیں، اور ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کر کےباہر چلے گئے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما شہباز شریف اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا الیکشن ترمیمی بل سمیت دیگر بلز کو عدالت میں چیلنج کریں گے، بلز منظور کرنے کے لیے مشترکہ اجلاس کو استعمال کیا گیا، جوائنٹ سیشن سے منظوری کے لیے حکومت کے پاس 222 ووٹ ہونا لازمی ہے۔
لائیو: پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کے بعد اپوزیشن رہنماؤں کی میڈیا سے بات چیت https://t.co/htrJL2B4Pc
— PPP (@MediaCellPPP) November 17, 2021
واضح رہے کہ انتخابی اصلاحات ترمیمی بل 2021 پیش کرنے کی تحریک کی منظوری کے لیے ہونے والی ووٹنگ پر اسپیکر نے ایوان میں بتایا کہ تحریک کے حق میں 221 اور مخالفت میں 203 ممبران ہیں، جس پر تحریک منظور ہو گئی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے خیال میں حکومتی گنتی میں 4،3 ووٹ زیادہ گنے گئے ہیں، بلاول اور مولانا اسعد گئے لیکن اسپیکر نے ہماری بات نہیں مانی، ہماری تعداد 200 سے اوپر تھی، ہم نے بار ہا کہا ووٹنگ غلط ہوئی ہے، قواعد کو فالو کریں، قواعد کے مطابق 222 ارکان ہونا ضروری ہیں، لیکن ہماری بات نہیں مانی گئی، اس لیے ہم نے واک آؤٹ کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آج حکومت کی جیت نہیں بلکہ شکست ہوئی ہے، ای وی ایم اور دیگر بلز کو عدالت میں چیلنج کریں گے، ای وی ایم پر الیکشن کمیشن کو بھی سمجھائیں گے، میڈیا سے اپیل ہے قوم کو سمجھائیں کہ حکومت ناکام رہی ہے۔
قبل ازیں، بلاول بھٹو نے اپنے نکتہ اعتراض میں کہا تھا کہ مشترکہ پارلیمانی اجلاس میں دونوں ایوانوں کے مکمل اراکین کی اکثریت سے ہی کوئی بل منظور ہوسکتا ہے، مشترکہ پارلیمانی اجلاس میں کسی بل کی منظوری کے لیے سادہ اکثریت کافی نہیں ہوتی۔