اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری کو دیگر ساتھیوں سمیت جیل بھیجنا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ریکوڈک کیس کے فیصلے پر ٹویٹر کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ افتخار چوہدری کے فیصلوں کی قیمت پاکستان مسلسل ادا کر رہا ہے۔
فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ اس شخص کے فیصلوں کا میرٹ جانچنے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کمیشن بننا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ریکوڈک کیس: پاکستان کو 5.8 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ افتخار چوہدری، حامد خان اور اس کے دیگر ساتھیوں کو ملک کو نا قابل تلافی نقصان پہنچانے کے جرم میں جیل بھیجا جانا چاہیے۔
خیال رہے کہ آج انٹرنیشنل کورٹ آف سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ نے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان کو 5.8 ارب ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
افتخار چوہدری کے فیصلوں کی قیمت پاکستان مسلسل ادا کر رہا ہے، ایک اعلیٰ سطحی کمیشن اس شخص کے فیصلوں کے میرٹس جانچنے کیلئے بننا چاہئے، افتخار چوہدری ،حامد خان اور اس کے دیگر ساتھیوں کو پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کے جرم میں جیل بجیجنا چاہئے۔ pic.twitter.com/29e8ubSV0f
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) July 13, 2019
ورلڈ بینک کی ثالثی عدالت نے سات سال پرانے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ پاکستان ٹیتھیان کاپر کمپنی کو 4.08 ارب ڈالر ہرجانہ اور 1.87 ارب ڈالر سود ادا کرے۔
خیال رہے کہ مذکورہ کمپنی کو سونے، تانبے کے ذخائر کی تلاش کا لائسنس جاری کیا گیا تھا، تاہم سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے 2011 میں ریکوڈک معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔