سابق اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے فوج میں ہزاروں اہلکاروں کی کمی کا انکشاف کرتے ہوئے نیتن یاہو حکومت سے اہم مطالبہ کر دیا۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سابق اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ فوج گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران غزہ، مقبوضہ مغربی کنارے، وادی اردن، لبنان، شام اور سینائی میں جنگ کے ساتھ اپنی حدود سے تجاوز کر گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل حماس اور فلسطینیوں کو کیسے نشانہ بنا رہا ہے؟
نفتالی بینیٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ہمیں اتنی سرحدوں اور فوجیوں کو سنبھالنے کی ضرورت پہلے کبھی نہیں پڑی، اس وقت فوج میں 20 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
انہوں نے نیتن یاہو حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ الٹرا آرتھوڈوکس یہودی اسرائیلیوں کی فہرست میں شامل ہونے پر پابندیاں ہٹائے تاکہ ریزروسٹوں پر دباؤ کم کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ جنوری میں اسرائیلی فوج نے 338 الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کو فہرست میں شامل کیا تھا۔