پاکستانی نوجوان نے کیمبرج کی طرح امتحانی بورڈ بنا لیا ہے، جسے برطانیہ، یو اے ای، آسٹریلیا، اور کینیڈا میں بھی تسلیم کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں مقیم ماہر تعلیم پاکستانی نوجوان زوہیب طارق نے کیمبرج انٹرنیشنل کی طرح امتحانی بورڈ ایل آر این (لرننگ ریسورس نیٹ ورک) بنا لیا ہے، برطانیہ میں انھیں کوئنز ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام شام رمضان میں زوہیب طارق نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا لرننگ ریسورس نیٹ ورک ایسا ہی ایک امتحانی بورڈ ہے جس طرح پاکستان میں کراچی بورڈ ہے، سندھ بورڈ ہے، اور جیسا کہ برطانیہ کا کیمبرج بورڈ ہے۔
زوہیب طارق نے بتایا کہ ایل آر این برطانیہ کا امتحانی بورڈ ہے، اور میرے پاس اس کے بالکل اُسی طرح اس کے اوارڈنگ پاورز ہیں، جیسا کے کیمبرج کے پاس اپنے بورڈ کے لیے ہوتے ہیں، اور یہ برطانوی حکومت سے منظور شدہ ہے۔
انھوں نے کہا ہمارے امتحانی بورڈ کا اطلاق دنیا کے 58 ممالک میں ہو چکا ہے، ان ممالک میں ہمارے ٹیسٹ سینٹرز ہیں، جہاں ہم امتحانات لیتے ہیں۔
زوہیب طارق یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان میں بھی اس سے طلبہ کو فائدہ حاصل ہو، انھوں نے کہا اس سے پاکستانی طالب علموں کو یہ فائدہ ہوگا کہ وہ پاکستان میں برطانوی اہلیت حاصل کر سکیں گے، یعنی اگر وہ برطانیہ نہ جانا چاہے تو وہ پاکستان میں بیٹھے بیٹھے بھی وہی کوالیفکیشن لے سکتے ہیں جو ایک طالب علم برطانیہ جا کر لیتا ہے، اور یہ کوالیفکیشن عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے۔
انھوں نے کہا یہ کوالیفکیشن طلبہ کو امیگریشن میں مددگار ثابت ہوگی، اگر وہ کینیڈا یا کسی اور ملک جائیں گے تو یہ کوالیفکیشن امیگریشن کے لیے تسلیم شدہ ہے۔
زوہیب نے بتایا کہ انھوں نے طلبہ کے ساتھ ساتھ اساتذہ کے لیے بھی کام کیا ہے، کہا ہم ٹیچرز ٹریننگ کے کوالیفکیشن بھی آفر کرتے ہیں، اگر وہ اچھی طرح تربیت یافتہ ہوں گے تو وہ بچوں کو بھی سکھا سکیں گے۔