تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

ڈالر کی قدر گرنے سے ایکسچینج کمپنیوں نے اسٹیٹ بینک کو ڈالر جمع کرانا شروع کر دیا

کراچی: ڈالر کی قدر گرنے سے ایکسچینج کمپنیوں نے ڈالر اسٹیٹ بینک کو جمع کرانا شروع کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈالر کی سٹے بازی کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی آنے کے بعد سے ڈالر مزید گرنے کے ڈر سے ایکسچینج کمپنیاں ڈالر کے ذخائر کم کرنے لگی ہیں۔

ذرائع اسٹیٹ بینک کے مطابق ایکسچینج کمپنیوں نے ڈالر اسٹیٹ بینک کو جمع کرانا شروع کر دیے، ڈالر کی قدر بڑھنے کے سبب ایکسچینج کمپنیاں ڈالر ہولڈ کر رہی تھیں۔

بلیک مارکیٹ کے خلاف کارروائی مزید تیز کرنے سے ڈالر کی قدر میں مزید کمی آئے گی، ایکسچینج کمپنیاں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 305 روپے کے حساب سے خرید رہی ہیں، ڈالر مزید مہنگا ہونے کے منتظر ایکسپورٹرز کو بھی دھچکا لگا ہے، ایکسپورٹرز مال بیرون ممالک فروخت کر کے مہنگا ہونے کے انتظار میں ڈالرز نہیں لا رہے تھے۔

حکومت کا ڈالر کی اسمگلنگ کے خلاف بڑے اقدامات کا اعلان

ذرائع کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر بیچنے والوں کا رش بڑھ گیا ہے، ملکی ذخائر بہتر ہوتے ہی ڈالر کی قدر 300 روپے سے نیچے آنے کے امکانات ہیں، اس وقت انٹربینک میں ڈالر 2 روپے 48 پیسے سستا ہو کر 304 روپے 50 پیسے کا ہو گیا، جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 4 روپے سستا ہو کر 308 روپے کا ہو گیا ہے۔

ظفر پراچہ کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر کم ہونے سے ایکسچنج کمپنیز نے ڈالر اسٹیٹ بینک کو بیچنا شروع کر دیے ہیں، یہ عمل ماضی میں بھی ہوتا رہا ہے، کریک ڈاؤن کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی ڈیمانڈ نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے، اور ایکسچینج کمپنیز کے کاؤنٹر پر فروخت کی بجائے ڈالر بیچنے والوں کا رش زیادہ ہے۔

انھوں نے کہا آج تقریبا 30 فی صد کے قریب زیادہ ڈالر بیچنے والوں کا رش نظر آ رہا ہے، ڈالر کی ڈیمانڈ نہ ہونے اور بیچنے والے زیادہ ہونے سے ڈالر انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں اور نیچے آئے گا۔

Comments

- Advertisement -