دنیا کا ہر جاندار اپنی مخصوص زبان میں اپنے ساتھیوں سے رابطہ اور گفتگو کرتا ہے جن میں زیر آب رہنے والے جاندار بھی شامل ہیں، ماہرین نے حال ہی میں ایک مچھلی کی آواز کو ریکارڈ کیا ہے جو اس سے پہلے نہیں سنی جاسکی تھی۔
آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں واقع کرٹن یونیورسٹی کے رابرٹ مک کولی اور ان کے ساتھیوں نے 18 ماہ تک ہیڈ لینڈ کی بندرگاہ کے پاس قوالوں کی طرح ایک آواز میں گانے والی مچھلیوں کی ریکارڈنگ کی ہے۔
انہوں نے 7 ایسے نغمے ریکارڈ کیے ہیں جو ایک دوسرے سے مختلف ہیں، یہ ایک طرح کی مچھلی کی آواز ہے جسے بلیک اسپوٹڈ کروکر کہا جاتا ہے جبکہ اس کے ساتھ ٹیراپن مچھلیوں کی آواز بھی شامل ہوگئی ہے۔
اس سے قبل وہیل اور ڈولفن کی صدائیں ہم سن چکے ہیں لیکن مچھلیوں کے غول کو اس طرح گاتے ہوئے پہلی مرتبہ سنا گیا ہے۔
ان مچھلیوں کا گیت سن کر ایسا لگتا ہے کہ کوئی بزر بج رہا ہے۔
آوازوں کا تبادلہ بعض مچھلیوں کی زندگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اپنی صداؤں سے وہ نسل خیزی، غذا حاصل کرنے اور علاقے کے جھگڑے نمٹانے میں مدد لیتی ہیں۔
یونیورسٹی آف ایکسیٹر میں آبی حیات کے ماہر اسٹیو سمپسن کہتے ہیں کہ جس طرح صبح اور شام چڑیاں شور مچا کر اپنے علاقے کی ملکیت کا دعویٰ کرتی ہیں، عین اسی طرح مچھلیاں بھی اپنے علاقے کی نگرانی کرتی ہیں۔