ناظم جوکھیو قتل کیس میں نامزد پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم کی گرفتاری کے معاملے میں قانونی ماہرین نے اپنے رائے دی ہے۔
ناظم جوکھیو قتل کیس میں نامزد رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم گزشتہ روز وطن واپس پہنچے ہیں۔ وطن پہنچ کر انہوں نے سندھ ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کروا لی ہے۔ ذرائع کے مطابق جام عبدالکریم تحریک عدم اعتماد میں ووٹ ڈالیں گے۔
قانونی ماہرین نے کہا کہ عدالت کی جانب سے جام عبدالکریم کا وارنٹ جاری نہیں کیا جا سکتا، پولیس نے کیس کا چالان انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش نہیں کیا۔
قانونی ماہرین کے مطابق عدالت نے جام عبدالکریم کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے ہیں، انہوں نے 10 دن کی حفاظتی ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔
دوسری جانب وزارت داخلہ نے رکن قومی اسمبلی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دے دی ہے۔ ای سی ایل کمیٹی اجلاس میں وزیر داخلہ شیخ رشید نے جام عبدالکریم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی۔
ڈی جی ایف آئی اے کو ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے لیے انٹرپول کو خط لکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایف آئی اے کو ہدایت کی گئی کہ جام عبدالکریم کو دبئی سے انٹرپول کے ذریعے گرفتار کیا جائے۔