ٹھٹھہ : ضلع انتظامیہ ٹھٹھہ کی جانب سے کورونا کے باعث لاک ڈاؤن کے سبب بیروزگاری بیٹھے دیہاڑی دار مزدوروں میں زائد المیعاد راشن تقسیم کرنےکاانکشاف سامنے آیا ، متاثرین نے سندھ حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ کی ضلعی انتظامیہ لاک ڈاؤن کے باعث مسلسل 20روز سے فاقہ کشی کی زندگی گزارنے پر مجبور غریب دیہاڑی دار مزدور طبقے کی زندگیوں سے کھیلنے لگی۔
کئی روز کے بعد ان غریبوں کو جو راشن جس میں کوکینگ آئل، چائے پتی، چنے و دیگر سامان تقسیم کیا گیا ہے، انکشاف ہوا کہ وہ سامان 2002، 2006 اور 2008 میں ایکسپائر ہو چکا ہے۔
متاثرین کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ امدادی راشن کے حصول کیلئے کئی روز سے مقامی منتخب کونسلروں سے لیکر ضلعی انتظامیہ کے دفاتر کا چکر لگاتے رہے لیکن کسی کو بھی ہم غریبوں پر رحم نہ آیا، جس کے باعث ہمارے بچے بھوک سے نڈھال ہوگئے ہیں۔
متاثرین نے کہا کہ اب 20 روز کی بعد انہیں راشن کی شکل میں زہر دیا جارہا ہے، ڈی سی ٹھٹھہ کہ حکم پر ای سی، مختیار کار اور علاقے کے کاؤنسلروں نے ہمیں جو راشن دیا ہے وہ غیر معیاری ہونے کے ساتھ ساتھ زائد المیعاد ہے، جس کے کھانے سے ہمارے بچوں کی طبیعت خراب ہو گئی ہے۔
غریب اور مستحق افراد کا کہنا ہے کہ غیر معیاری راشن کی شکایات تھانے پر کی مگر مقدمہ درج نہیں کیا گیا ، شکایت کرنےپرہمیں دھمکایاجاتاہے اور سندھ سرکارسےنوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا انتظامیہ کیخلاف کاروائی نہ ہوئی تو احتجاج کیا جائے گا.
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ نے میڈیا کو اپنا مؤقف دینے سےصاف انکار کردیا ہے،