بازار سے کبھی بھی کوئی دوا یا کھانے پینے والی ڈبہ بند چیز خریدیں تو اس کے اوپر زائد المیعاد تاریخ (ایکسپائری ڈیٹ) لازمی دیکھا کریں۔
بہت سے لوگ عموماً گھروں میں بخار کی یا درد کش ادویات رکھتے ہیں اور ضرورت پڑنے پہ ان کی ایکسپائری ڈیٹ دیکھے بغیر ہی استعمال کرلیتے ہیں، جو کسی بڑے نقصان کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے۔ لہٰذا ادویات خریدتے وقت اور گھر میں موجود تمام ادویات کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ لازمی چیک کرتے رہا کریں۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کی جانب سے شہریوں سے اس حوالے سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے اس کی مختلف وجوہات بیان کیں۔ ایک شہری کا کہنا تھا کہ اکثر اوقات لوگ اپنی پریشانی میں مبتلا ہوتے ہیں اور ڈبے پر درج تاریخ دیکھنے کی جانب دھیان ہی نہیں جاتا۔
ایک اور شہری نے کہا کہ میں نے اس معاملے میں بہت مرتبہ دھوکا کھایا ہے لیکن اب میں دوا پر لکھی ایکسپائری ڈیٹ لازمی چیک کرتا ہوں۔
یاد رکھیں !! ادویات کے بارے میں اس بات کو مد نظر رکھیں کہ یہ کس نوعیت کی دوا ہے، خاص طور پر گھروں میں رکھی جانے والی بخار یا درد کش ادویات کو کس ٹمپریچر پر اور کہاں رکھنا ہے اس بات کا خیال لازمی رکھیں۔
اس کے علاوہ اکثر ادویات میں ان کی زائد المیعاد تاریخ اور قیمت اتنے باریک حروف میں درج ہوتی ہیں کہ انہیں ڈھونڈ کر پڑھنا لامحالہ مشکل ہوتا ہے، اس سلسلے میں متعلقہ اداروں اور ادویہ ساز کمپنیوں کو اقدامات کرنے چاہئیں۔
کچھ ادویات میں ان کی معیاد ختم ہوجانے کے بعد بیکٹریا پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے، اس کے علاوہ کچھ دوائیاں الرجی کو روکنے میں نہ صرف ناکام رہتی ہیں بلکہ انسان کو بیمار بھی کر سکتی ہیں اور اسی طرح ایسی دوائیاں استعمال کرنے والا شخص صحت کے ممکنہ خطرات سے بھی دوچار ہو سکتا ہے۔
اس لیے ایسی دوائیوں کو استعمال کرنے سے قبل بہتر یہی ہے کہ کسی ماہر معالج یا کسی سرٹیفائیڈ فارماسسٹ سے رجوع کیا جائے۔