تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سینئرآرک بشپ نے پوپ سے استعفے کا مطالبہ کردیا

واشنگٹن: سینئر آرک بشپ کارلو میریا نے پوپ پر اپنے نمائندوں کی بداعمالیوں کو چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے مبینہ طور پر استعفے کا مطالبہ کردیا ہے، چرچ کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا میں 11 صفحات پر مبنی ایک خط گردش کررہا ہے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ پوپ کے امریکا میں سابق سفیر آرک بشپ کارلو نے لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پوپ نے امریکی چرچز کے بارے میں میری شکایت پر توجہ نہیں دی ، ماضی میں عبادت کے لیے نا اہل قراردیے گئے کارڈینل میک کارک کو دوبارہ بحال کیا۔

انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ پوپ نے غلط کار لوگوں پر سے پابندی ختم کی ،عالمی چرچ کو اس اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا چاہیے اور ایک اچھی مثال قائم کرنی چاہیے ۔ یاد رہے کہ سابق پوپ بینڈیکٹ نے امریکی کارڈینل کو جنسی اسکینڈل کے سبب ان کی دعائیہ خدمات سے معطل کردیا تھا ، تاہم پوپ فرانسس کا خیال تھا کہ وہ امریکا میں ایک قابل اعتماد سفیر ثابت ہوں گے لہذا انہیں بحال کردیا گیا۔

بشپ کارلو میریا میں کہا گیا ہے کہ بد عنوانی عالمی چرچ کی اوپری سطح تک پہنچ چکی ہے ، ان کی جانب سے لکھے گئے خط میں تقاضا کیا گیا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ پوپ ان تمام افراد کے ہمراہ مستعفی ہوں جو کہ کسی نہ کسی قسم کے جرائم میں ملوث ہیں۔

دوسری جانب پوپ نے اپنے دورہ آئر لینڈ کے دوران پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ تحریر کا متن از خود بتاتا ہے کہ مجھے اس پر ردعمل دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ خیا ل رہے کہ گزشتہ ماہ جنسی اسکینڈل میں ملوث کارڈینل میک کیریک نے ا پنا استعفیٰ پوپ کو ارسال کیا تھا جسے منظور کرلیا گیا تھا۔

کچھ ذرائع کا کہ نا ہے چرچ کی دو ہزار سالہ تاریخ میں پوپ کو آج تک کسی نے ایساخط نہیں لکھا اور نہ ہی کبھی ماضی میں عالمی چرچ سے اس قدر سخت مطالبے کیے گئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -