پشاور کی فارماسیوٹیکل کمپنی کے کھانسی کے شربت میں زہریلے اجزا کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد ڈریپ نے ایم کے بی نامی کمپنی کے تمام سیرپ واپس منگوا لیے ہیں۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کے مطابق پشاور کی فارماسیوٹیکل کمپنی کے کھانسی کے شربت (بیچ نمبر C815N30R41( میں زہریلے اجزا کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد ڈریپ نے ایم کے بی نامی کمپنی کے تمام کھانسی کے شربت واپس منگوا لیے ہیں۔
ڈریپ کا کہنا ہے کہ کھانسی کے شربت میں تھائی لینڈ سے درآمد پروپلین گلائیکول نامی خام مال استعمال ہوا ہے جس میں زہریلی کثافتوں کی مقدار 25 فیصد ہے۔
ڈریپ کے مطابق تھائی لینڈ سے درآمد کھانسی کے شربت کا خام مال پورے ملک میں سپلائی ہوا، اس لیے ملک بھر سے تھائی لینڈ سے درآمد شدہ خام مال واپس منگوا رہے ہیں۔
ڈریپ حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں اگر کسی کی بدنیتی ثابت ہوئی تو ملوث افراد ے خلاف کریمنل کیس فائل کریں گے جب کہ زہریلے اجزا والے کھانسی کے شربت پر لاہور کی کمپنی پر بھی کیس کریں گے۔