لاہور: آنکھوں کے انجیکشن سے بینائی جانے کے کیس میں وفاقی نگراں وزیر صحت ندیم جان نے صوبائی نگراں وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر کے ساتھ میٹنگ میں برہمی کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق آنکھوں کے انجیکشن پر میٹنگ میں وفاقی نگراں وزیر صحت کا اظہار برہمی کیا، میٹنگ میں وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر نے وفاقی وزیر کو بریفنگ دی۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے بتایا کہ انجیکشن بین الاقوامی کمپنی روش کا ہے، انجیکشن کی خوراکیں الگ فروخت کرنے والے مختلف وینڈر ہیں، ملتان اور رحیم یار خان سے بھی کیسز سامنے آ رہے ہیں۔
وفاقی وزیر صحت نے سوال کیا کہ کیا انجیکشن قانونی طور پر آ رہا ہے؟ وزیر صحت پنجاب نے جواب دیا جی انجیکشن قانونی طور پر ملک میں آ رہا ہے۔
وفاقی وزیر صحت نے پھر سوال سوال کیا کہ انجیکشن خریداری کے بلز کہاں ہیں؟ وزیر صحت پنجاب کا جواب تھا کہ بلز ان کے پاس موجود ہیں، ڈاکٹر ندیم جان نے حکم دیا کہ انھیں تمام انجیکشنز کے بلز چاہیئں، فوری طور پر منگوا کر دکھائے جائیں۔
زیادہ فائدے کے لیے آنکھوں کا انجیکشن 6 حصوں میں تقسیم کیے جانے کا انکشاف
وفاقی وزیر صحت نے یہ سوال بھی کیا کہ ’’آپ نے جو کمیٹی بنائی ہے اس نے کام شروع کیا ہے یا نہیں؟‘‘ وزیر صحت پنجاب نے جواب دیا کہ جی سر وہ کام کر رہی ہے۔
وفاقی وزیر صحت ندیم جان نے کہا کہ انھیں تین روز سے پہلے معاملے کی جامع رپورٹ چاہیے، ایک ایک خریدار کا پتا لگایا جائے اور یہ رپورٹ بھی دی جائے کہ سپلائر نے کس کس کو انجیکشن بیچا۔ وزیر صحت پنجاب جمال ناصر نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی تین روز سے پہلے رپورٹ دے دیں۔