اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

ٹرمپ کی اخوان پر پابندیاں دیر آید درست آید ثابت ہوں گی، مصری رکن پارلیمنٹ

اشتہار

حیرت انگیز

قاہرہ : مصری رکن پارلیمنٹ نے ٹرمپ کی جانب سے اخوان المسلمون پر پابندی لگانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اخوان المسلمون کی وفادار تنظیمیں مصر سمیت کئی ملکوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مصری پارلیمنٹ کے رکن ڈاکٹر سمیر غطاس کا کہنا ہے کہ پچھلے چھ سال کے دوران امریکی کانگریس میں اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی متعدد بار کوشش کی گئی مگر کانگریس میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان کی طرف سے اس کی شدت کے ساتھ مخالفت کی جاتی رہی ہے۔

عرب ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیموکریٹک ارکان کانگریس کا موقف ہے کہ اخوان المسلمون کی مرکزی قیادت کا دہشت گردی کی کسی کارروائی میں نام نہیں آیا تاہم دوسری جانب مصری تنظیموں اور ارکان پارلیمان نے اخوان المسلمون کے دہشت گرد گروہ ہونے کے حوالے سے ٹھوس شواہد مہیا کیے ہیں۔

- Advertisement -

اخوان المسلمون کے وفادار کئی جہادی اور دہشت گرد تنظیمیں مصر اور دوسرے ملکوں میں دہشت گردی کی مسلسل کاروائیوں میں ملوث ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں اخوان المسلمون کو بلیک لسٹ کرنے سے 76 ملکوں میں پھیلے اخوانی نیٹ ورک پر کاری ضرب لگے گی۔

اخوان لیڈر اور اس کے عناصر کی نقل و حرکت محدود ہوجائے گی اور ان کے اثاثے منجمد ہوجائیں گے، اس طرح اخوان المسلمون شدید گھٹن اور پابندیوں کی فضاء میں رہنے کے بعد خود ہی اپنا وجود کھو دے گی۔

باسل غطاس نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکا میں اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے نتیجے میں جرمنی، سوئٹرزلینڈ، برطانیہ، قطر اور ترکی میں بھی اخوان کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوں گی کیونکہ اخوان کا ایک بڑا نیٹ ورک ان ہی ملکوں میں قائم ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا میں اخوان المسلمون پر پابندی لگنے سے سابق امریکی صدر باراک اوباما کی اخوان کی حمایت پر مبنی پالیسی درگور ہوجائے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں