تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ایف بی آئی کا صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل کے دفتر پر چھاپہ، اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی

واشنگٹن : امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذاتی وکیل مائیکل کوہن کے دفتر پر چھاپہ مارا اور کئی اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی ہیں جبکہ ٹرمپ نےچھاپے کو شرمناک قرار دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ صدارتی انتخابات میں صدر ٹرمپ کی ٹیم اور روس کی ملی بھگت کی تفتیش کرنے والے خصوصی کونسل رابرٹ ملر کی ہدایت پر ایف بی آئی کی ٹیم نے صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل مائیکل کوہن کے دفتر پر چھاپہ مارا اور کئی اہم دستاویزات قبضے میں لے لی ہیں۔

دستاویزات میں پورن اسٹار سٹورمی ڈینیلز کے صدر ٹرمپ سے مبینہ تعلقات کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

امریکی میڈیا کی مختلف رپورٹس کے مطابق ایف بی آئی ایجنٹوں نے مائیکل کوہن اور صدر ٹرمپ کے درمیان ہونے والی مراسلات کو بھی قبضے میں لے لیا ہے جبکہ اطلاعات ہیں کہ ان دستاویزات میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کی جانب سے ناجائز طور پر اکھٹی کی جانے والی رقم کی تفصیلات بھی موجود ہیں۔

صدر ٹرمپ نے اس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ ہمارے ملک پر حملہ ہے۔

خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کافی عرصے سے صدارتی انتخابات میں روس اور اپنی ٹیم کے ارکان کی مبینہ ملی بھگت کی تفتیش کرنے والے خصوصی کونسل رابرٹ ملر کو عہدے سے ہٹانے کا عندیہ دے رہے ہیں اور اس واقعہ کے بعد تجزیہ کاروں کی رائے میں صدر ٹرمپ کوئی اہم فیصلہ کر سکتے ہیں۔

یاد رہے دسمبر 2017 میں ٹرمپ انتظامیہ کے سابق قومی سیکیورٹی ایڈوائزر مائیکل فلِن نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے امریکی صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کے حوالے سے ایف بی آئی اہلکاروں سے جھوٹ بولا تھا۔

بولنے پر ٹرمپ انتظامیہ کےسابق قومی سیکیورٹی ایڈوائزرپر فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔

اس سے قبل امریکی صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت صدرٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق انچارج پال مینافرٹ سمیت تین افراد پرفردجرم عائد کی گئی تھی۔


مزید پڑھیں : امریکی انتخابات میں روسی مداخلت، مائیکل فلن کا عدالت میں اعترافِ جرم


واضح رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ پرصدارتی انتخاب کے دوران مخالفین کوشکست دینے کے لئے روس سے رابطوں کے الزامات عائد کئے گئے جبکہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

امریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں نے جنوری میں کہا تھا کہ روس نے صدرڈونلڈ ٹرمپ کوانتخاب میں کامیابی دلانے کے لئے صدارتی انتخاب میں مداخلت کی، روس نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوارہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم ہیک کی اوران کی ای میلز جاری کیں تاکہ ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کونقصان پہنچایا جا سکے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -