جمعہ, دسمبر 27, 2024
اشتہار

فیس بک کا اچھے لکھاریوں کو پیسے دینے کا اعلان، سالانہ تیس لاکھ ڈالر کمانے کا موقع

اشتہار

حیرت انگیز

سان فرانسسکو: سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ نے صارفین کو رقم ادا کرنے کا اعلان کردیا۔

فیس بک کی جانب سے جاری کردہ اعلان میں کہا گیا ہے کہ رقم کی ادائیگی صرف اُن پبلشرز کو کی جائے گی جن کی خبریں نیوز ٹیب میں شائع ہوں گی، اس سروس کا آغاز آئندہ چند ہفتوں میں کردیا جائے گا۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نیوز ٹیب کی ایڈیٹنگ کا کام تجربہ کار صحافی کریں گے، قابل اعتبار اور منجھی ہوئی ٹیم اپنی تجربے کی بنیاد پر خبروں کا انتخاب کرے گی۔

- Advertisement -

فیس بک کی ترجمان نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو دیے جانے والے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ ’’نیوز ٹیب آنے کے بعد وقت کے ساتھ ساتھ پبلشرز کی تعداد میں اضافہ ہوجائے گا، ہم مختلف شعبوں سے عنوانات کا انتخاب کریں گے اور اوائل میں صرف محدود پبلشرز کو ہی ادائیگی کی جائے گی‘‘۔

مزید پڑھیں: فیس بک کا نیا فیچر، پوسٹ لائیک اور ویڈیو ویووز کوئی نہیں دیکھ سکے گا

’’انتظامیہ ایسے لکھاریوں اور صارفین کو رقم فراہم کرے گی جو حقائق پر مبنی اصل مواد شائع کریں گے،  ابتدائی دنوں میں امریکی و دیگر ممالک کے اچھے صحافتی اداروں کو ادائیگی کی جائے گی جن کی خبریں اور آرٹیکلز فیس بک پر شائع ہوں گے‘‘۔

فیس بک نیوز فیڈ کے نام سے ایک علیحدہ ٹیب آئندہ چند ہفتوں تمام صارفین استعمال کرسکیں گے جہاں دیگر دوستوں کی اپ ڈیٹس ظاہر ہوتی رہیں گی۔

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل کی رپورٹ کے مطابق فیس بک نے اشاعت کے سلسلے میں اے بی سی، واشگنٹن پوسٹ، ڈاؤ جونز، بلوم برگ سمیت دیگر اداروں سے رابطہ کیا اور انہیں سالانہ 30 لاکھ ڈالرز ادائیگی کی پیش کش بھی کی‘‘۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک نے کیوں اپنی ہزاروں ایپلیکیشنز بند کر دیں؟

یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایک عام تاثر تھا کہ فیس بک پر جعلی خبریں یا حقائق سے منافی معلومات جان بوجھ کر وائرل کی جاتی ہیں، کمپنی نے اس کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات بھی اٹھائے۔ رواں سال کے آغاز پر فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے کہا تھا کہ ’’ہماری ہر ممکن کوشش ہے کہ اپنے صارفین کو پڑھنے کے لیے اعلیٰ معیاری صحافت فراہم کریں تاکہ وہ جھوٹ سے دور رہیں اور اُن کی حقیقی خبروں تک رسائی ممکن ہو‘‘۔

Comments

اہم ترین

عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں

مزید خبریں