پیر, نومبر 18, 2024
اشتہار

فیس بک نے کمپنی کے نئے نام کا اعلان کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

فیس بک نے کمپنی کا نام بدل کا نیا نام ’میٹا‘ رکھنے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں خبریں منظر عام پر آئی تھیں کہ فیس بک اپنا نام تبدیل کرنے جارہی ہے اب فیس بک نے سالانہ کانفرنس میں اپنی کمپنی کے نئے نام کا اعلان کردیا۔

فیس بک نے کمپنی کا نام بدل کر نیا نام ’میٹا‘ رکھا ہے۔

- Advertisement -

فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب ہمارا نام وہ ہے جو ہم کرتے ہیں، صارفین ورچوئل ماحول میں کام، بات چیت اور گیم کھیل سکیں گے۔

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ یقین ہے میٹا موبائل انٹرنیٹ کا جانشین ہوگا، نئے ورژن میں صارفین محسوس کریں گے وہ ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔

زکربرگ کا کہنا تھا کہ نیا پلیٹ فارم صارفین کو ڈیجیٹل اسپیس مرضی کے مطابق بنانے کی اجازت دے گا، ڈیجیٹل آفس کو تصویروں، ویڈیوز اور یہاں تک کتابوں سے سجایا جاسکے گا۔

رپورٹ کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے اپنے میٹا پروجیکٹ میں 10 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری ہے،  سابق ملازم کی جانب سےالزامات کے بعد فیس بک نے نام تبدیل کرنےاعلان کیا۔

دی ورج کا کہنا تھا کہ مارک زکربرگ 28 اکتوبر کو کمپنی کی سالانہ کنیکٹ کانفرنس میں اس حوالے سے بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن وہ اس کا اعلان اس سے بھی پہلے کرسکتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ کمپنی کی خواہش ہے کہ سوشل میڈیا کے نام سے آگے بڑھ کر اس کی پہچان بنے۔

اس ری برانڈنگ کے بعد ممکنہ طور پر نیلے رنگ کی فیس بک ایپ کو بھی کمپنی کی ملکیت میں موجود انسٹاگرام، واٹس ایپ، اوکولس اور دیگر کی طرح ایک ایپ کی طرح ایک سب برانڈ کے طور پر پیش کیا جائے گا۔

دی ورج کے مطابق فیس بک کے ترجمان نے اس خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

واضح رہے کہ فیس بک کے پاس پہلے سے ہی 10 ہزار سے زائد ملازمین ’اے آر گلاسز‘ جیسے ہارڈ ویئر بنانے پر کام کر رہے ہیں جو کہ مارک زکربرگ کے خیال میں بالآخر اسمارٹ فون کی طرح ہر جگہ ہو گا۔

جولائی میں ، مارک زکربرگ نے دی ورج کو بتایا کہ ، اگلے کچھ سالوں میں ہم مؤثر طریقے سے صرف سوشل میڈیا کمپنی ہونے کے تاثر کو ختم کرکے ایک میٹاورس کمپنی ہونے کی پہچان قائم کریں گے۔

یاد رہے کہ فیس بک نے کچھ دن پہلے ہی یورپ میں میٹاورس پر کام کرنے کے لیے مزید 10 ہزار ملازمین کی خدمات حاصل کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں