تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

فیس بک نے صارفین کو اہم سہولت سے محروم کردیا

سان فرانسسکو / سڈنی: پیغام رسانی کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے آسٹریلوی صارفین کو اہم سہولت سے محروم کردیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے صارفین کو جمعرات کی صبح یہ شکایت پی آئی کہ وہ کسی بھی خبر، آرٹیکل کا لنک اپنے پلیٹ فارم پر شیئر نہیں کرپارہے۔

آسٹریلوی صارفین نے یہ بھی شکایت کی وہ کسی خبرساں ادارے اور نیوز ایجنسی کے پیجز تک رسائی حاصل نہیں کرپارہے، جس کی وجہ سے انہیں پریشانی کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ آسٹریلوی حکومت نے گزشتہ دنوں ایک قانون متعارف کرایا تھا جس کے تحت فیس بک کو مواد استعمال کرنے کے لیے مقامی اداروں کو رقم ادا کرنا ضروری تھی۔

فیس بک سمیت دیگر سوشل میڈیا کمپنیز نے آسٹریلوی حکومت کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے قانون کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ  اس طرح کے اقدامات کمپنی اور صارفین دونوں کے لیے ہی نقصان دہ ہیں۔

حکومت کی جانب سے قانون متعارف کرانے کے بعد فیس بک نے آسٹریلیا میں اپنی سروسز بند کرنے کی دھمکی بھی تھی، جس کے بعد دونوں فریقین نے مذاکرات کی کوشش کی البتہ اس میں ڈیڈ لاک برقرار رہا۔

اب یہ اطلاع سامنے آئی کہ فیس بک نے آسٹریلوی صارفین پر پابندی عائد کردی یا اُن سے سہولت واپس لے لی جس کے تحت صارفین اب فیس بک پر لنک شیئر کرسکتے ہیں اور نہ ہی وہ کسی خبررساں ادارے کے پیج تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

کمپنی کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندی کے بعد آسٹریلوی صارفین کو نیوز پیجز نظر تو آرہے ہیں مگر اُن پر شیئر ہونے والا مواد نظر نہیں آرہا۔ یہ ایسے ظاہر ہورہے ہیں جیسے انہیں بلاک کردیا گیا ہے۔

آسٹریلوی قانون دان جوش فرائیڈنبرگ کا کہنا ہے کہ ’فیس بک کا یہ اقدام غیر ضروری اور غلط ہے، کمپنی اپنی طاقت کا بے جا استعمال کر رہی ہے، جس سے اُس کی آسٹریلیا میں ساکھ متاثر ہوگی‘۔ انہوں نے زور دیا کہ ’حکومت اپنے منصوبے پر عمل درآمد کرنے کے لیے مکمل طور پر پُرعزم ہے۔‘

Comments

- Advertisement -