واشنگٹن : سماجی رابطے کی ویب سایٹ فیس بُک نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور خواتین کے جنسی استحصال میں ملوث برمی فوج کے آرمی چیف سمیت اعلیٰ فوجی افسران اور سیاسی رہنماؤں کے فیس بک اکاؤنٹ بند کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی مرتب کردہ رپورٹ میں برما کے آرمی چیف پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی ہے جس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سایٹ فیس بُک نے آرمی چیف کا آفیشل اکاؤنٹ بند کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ برما کے آرمی چیف سمیت 6 اعلیٰ فوجی افسران اور سیاسی رہنماؤں کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور خواتین کے جنسی استحصال میں ملوث قرار دیا گیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ فیس بُک انتظامیہ نے آرمی چیف سمیت اعلیٰ فوجی افسران اور میانمار کے سیاسی رہنماؤں کے 18 آفیشل اکاؤنٹ اور 52 فیس بک پیجز کو بند کیا گیا ہے جبکہ سماجی رابطے کی ویب سایٹ انسٹاگرام پر بھی ایک اکاؤنٹ ختم کیا ہے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ فیس بک انتظامیہ کی جانب سے پہلی مرتبہ کسی ملک کے اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت کے فیس بک اکاؤنٹ ڈیلیٹ کیے گئے ہیں جبکہ جن شخصیات کے اکاؤنٹ بند کیے گئے ہیں وہ دوبارہ فیس بُک پر اپنا اکاؤنٹ نہیں بناسکتے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ فیس بُک انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ اقدامات برمی فوج کے جنگی جرائم سے اظہار نفرت اور ٖغلط مواد کے فروغ کو روکنے کی پالیسی کے تحت اٹھائے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے برما میں روہنگیاہ مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی مرتب کی گئی رپورٹ جاری ہونے کے بعد بیان دیا تھا کہ برما میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ برمی فوج کا مسلم اکثریتی والے علاقوں میں انسانیت سوز مظالم کا مقصد روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی ہے، برمی فورسز نے بے سیکڑوں بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام اور خواتین کا جنسی استحصال کیا ہے۔
خیال رہے کہ تحقیقاتی رپورٹ میں ادارے نے برما کی فوج کے 6 اعلیٰ افسران کے نام شائع کیے گئے ہیں جن پر روہنگیا مسلمانوں کے قتل اور انسانیت سوز مظالم پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی ہے۔