انتظار کی گھڑیاں ختم ہو گئیں، سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک نے اسمارٹ گلاسز متعارف کرا دیں۔
تفصیلات کے مطابق فیس بک نے جمعرات کو اپنی پہلی اسمارٹ ڈیجیٹل عینک متعارف کرا دی ہے، دو کیمروں کی بدولت اب صارفین تھری ڈی تصاویر اور ویڈیو تیار کر سکیں گے۔
اس عینک کی دونوں جانب 5 میگا پکسل کیمرے نصب ہیں، جنھیں ایک ساتھ استعمال کرتے ہوئے تصاویر اور ویڈیوز بنائی جا سکتی ہیں۔
اسمارٹ گلاسز سے موسیقی بھی سنی جا سکتی ہے جب کہ فون کالز کی سہولت بھی دستیاب ہے، اور اس 50 گرام وزنی عینک کو خالص چمڑے کے تیار کردہ کیس سے چارج کیا جا سکتا ہے۔
یہ چشمہ فیس بک نے رے بین کے ساتھ اشتراک میں تیار کیا ہے، اسے پہننے والے اس کے ذریعے موسیقی سن سکیں گے، کال لیں سکیں گے، تصاویر لے سکیں گے اور مختصر ویڈیوز بھی بنا سکیں گے، اس کے ساتھ ساتھ تصاویر اور ویڈیوز کو ایک ایپ کے ذریعے فیس بک پر شیئر بھی کر سکیں گے۔ فیس بک کا کہنا ہے کہ رے بین اسٹوریز کے نام سے ان عینکوں کی قیمت 299 ڈالر سے شروع ہوگی۔
فیشل ریکگنیشن سے لیس، اسمارٹ گلاسز ڈیٹا بیس میں موجود معلومات کی بنیاد پر آپ کے سامنے والے شخص کو پہچان سکیں گے اور اس کی دیگر معلومات تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
Facebook launched its first smart glasses in partnership with Ray-Ban maker EssilorLuxottica that allow wearers to listen to music, take calls or capture photos and short videos https://t.co/Agwg9wnClb 🕶️ pic.twitter.com/VgZVVVDM71
— Reuters (@Reuters) September 10, 2021
یاد رہے کہ اپریل 2017 میں فیس بک کی کمپنی اوکیولس ریسرچ کے چیف سائنس دان مائیکل ابریش نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ 5 سال کے اندر اے آر ٹیکنالوجی پر مبنی گلاسز اسمارٹ فون کی جگہ لے لیں گے اور روزمرہ کی کمپیوٹنگ ڈیوائس بن جائیں گے۔
تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے لوگوں کو اختیار مل جائے گا کہ وہ دوسروں کی ذاتی معلومات حاصل کر کے انھیں تنگ کر سکیں، تاہم کمپنی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ سیکیورٹی ایشو سے متعلق قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے۔
واضح رہے کہ فیس بک 2017 سے رے بین کے ساتھ اس پروجیکٹ پر کام کر رہا تھا، عینک کی قیمت 50 ہزار پاکستانی روپے سے زائد رکھی گئی ہے۔ خیال رہے کہ گوگل نے بھی اپنے اسمارٹ گلاسز کے لیے اسی کمپنی سے اشتراک کیا تھا تاکہ فیشن کے لحاظ سے اچھے فریم تیار ہو سکیں گے مگر ناکامی کا سامنا ہوا۔