واشنگٹن: مارک زکربرگ نے اپنی ویب سائٹ فیس بک پر شائع ہونے والے مواد کی جانچ پڑتال کے لیے انٹیلی جنس ادارے (اے آئی) کو بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیس بک بانی نے صارفین کے نام ایک خط جاری کیا جس میں انہوں نے فیس بک پر شائع ہونے والے غیر معیاری مواد کی روک تھام کرنے کے لیے مصنوعی انٹیلی جنس بنانے کا اعلان کیا۔
مارک زکر برگ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ’’اے آئی‘‘ نامی انٹیلی جنس ٹیم بنانے سے فیس بک پر شائع ہونے والے دہشت گردی، تشدد اور ہراساں کرنے جیسی پوسٹوں پر کڑی نظر رکھی جائے گی اور اس میں ملوث افراد کی آئی ڈیز کو فوری طور پر بند کردیا جائے گا۔
فیس بک بانی نے انکشاف کیا کہ انتظامیہ اب تک مختلف لوگوں کی جانب سے شائع کیے جانے والے غیر اخلاقی اور دہشت گردی سے متعلق پوسٹوں پر مکمل گرفت حاصل نہیں کرسکی تاہم اس نظام کے بننے سے ایسے تمام مسائل پر با آسانی قابو پائے جاسکیں گے۔
زکر برگ نے کہا کہ ہم ماہرین کے ساتھ مل کر ایسا نظام تیار کررہے ہیں جس کی مدد سے کسی بھی صارف کی پوسٹ اور تصاویر کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتے گا کہ یہ کام کون سے مرحلے میں ہے، انہوں نے کہا کہ یہ سسٹم ابھی آزمائشی مراحل میں ہے تاہم اس کے ذریعے ابھی بھی روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں پیغامات ہدف کیے جاتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم اچھے معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنے کی کوششوں کو مزید تیز کریں گے تاکہ دنیا میں رہنے والے انسانوں سکون کی زندگی بسر کرسکیں، اس نظام کی مدد سے ایسی دہشت گردی سے متعلق اُس مواد کو بھی ڈھونڈا جاسکے گا جسے کوئی انسان تلاش نہیں کرسکتا۔
بانی فیس بک نے اس امید کا اظہار کیا کہ لوگ انتظامیہ کے ساتھ اپنے تعاون کو جاری رکھیں گے، کمپنی بھی صارفین کی شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایپ میں وقت کے ساتھ ساتھ خامیوں پر مکمل قابو پانے کی کوشش کررہی ہے۔
فیس بک کے بانی کے اس اعلان کا انٹرنیٹ سیفٹی کے ادارے کی جانب سے خیرمقدم کیا گیا، جو اس س قبل ویب سائٹ کے اقدامات پر تنقید کرتا رہا تھا۔