اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان نے جعلی اور غیر قانونی ادویات بنانے والی کمپنیوں کے خلاف ملک گیر مہم کا آغاز کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈریپ کے اہل کار کمپنیوں پر چھاپوں کے دوران غیر قانونی ادویات قبضے میں لے کر انھیں سیل کر رہے ہیں اور جعلی دوا سازی میں ملوث ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
ڈریپ کے ترجمان نے بتایا کہ انھوں نے بلدیہ ٹاؤن کراچی میں دو غیر قانونی دوا ساز فیکٹریوں پر چھاپے مار کر انھیں سیل کردیا ہے۔
بند کی جانے والی فیکٹریوں سے غیر قانونی ادویات کی بھاری مقدار برآمد کی گئی۔ ترجمان ڈریپ کے مطابق ان فیکٹریوں سے ادویات کی تیار ی میں استعمال ہونے والا خام مال بھی برآمد کیا گیا۔
ادویات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے اربوں روپے رشوت لینے کا انکشاف
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے ترجمان نے بتایا کہ غیر قانونی فیکٹریوں پر چھاپے فیڈرل ڈرگ انسپکٹرز کی زیر نگرانی مارے گئے ہیں۔ خیال رہے کہ ڈریپ ایک ایسا حکومتی ادارہ ہے جو لوگوں کو معیاری اور محفوظ ادویات کی قابل برداشت قیمتوں میں فراہمی کے لیے ذمہ دار ہے۔
پنجاب میں 40 فیصد جعلی ادویات فروخت ہو رہی ہیں، عالمی ادارہ صحت
واضح رہے کہ جعلی ادویات کا پھیلاؤ عوام کی صحت کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ہے، ملک بھر میں جعلی اور غیر قانونی ادویات کی فیکٹریاں قائم ہیں۔
عوام کی جانب سے جعلی اور غیرقانونی ادویات کی روک تھام کے لیے ڈریپ کی کارروائیاں کو بروقت اور خوش آئند قرار دیا گیا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔