کراچی: شہر قائد کے علاقے پی آئی ڈی سی میں گزشتہ روز پولیس اہلکاروں کو دھمکیاں دینے والے سابق ایڈمنسٹریٹر نے معافی مانگ لی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے علاقے پی آئی ڈی سی میں اسنیپ چیکنگ کے دوران شناختی کارڈ طلب کرنے پر پولیس اہلکاروں کو دھمکیاں دینے والے سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی فہیم زماں نے معذرت کرلی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باخبر سویرا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے فہیم زماں نے کہا کہ ’پولیس اہلکار عدنان کی جانب سے ان پر ایس ایم جی تانے جانے پر ان کو غصہ آیا اور ان کا خون کھول گیا جس پر پولیس سے اس طرح کی گفتگو کی۔‘
انہوں نے کہا کہ میں اپنے روئیے پر پولیس اہلکار اور شہر کے تمام لوگوں سے معافی مانگتا ہوں۔
دوسری جانب پولیس اہلکار عدنان نے بھی اعتراف کیا ہے کہ اس نے سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی فہیم زمان پر بندوق تانی تھی لیکن انہوں نے بھی اپنے ڈرائیور کو کہا تھا کہ ان پر گاڑی چڑھا دو۔
مزید پڑھیں: سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی کی اہلکاروں کو دھمکیاں، مقدمہ درج، گرفتاری متوقع
پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ جس گاڑی پر شک ہوتا ہے اس کو روکتے ہیں، سلام دعا کرتے ہیں اور شناختی کارڈ دکھانے کا کہتے ہیں مگر ان کے ڈرائیور سے شناختی کارڈ مانگا گیا تو وہ غصے میں آگئے۔
کراچی پولیس چیف امیر شیخ کا کہنا تھا کہ مقدمہ درج ہوچکا ہے سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی کو گرفتار کیا جائے گا، سپاہی ہوں اور سپاہی کے ساتھ کھڑا ہوں، پولیس کے ساتھ اس طرح کا رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ فہیم زمان کی جانب سے مناسب انداز میں بھی یہ معاملہ سلجھایا جاسکتا تھا لیکن انہوں نے گالم گلوچ شروع کردی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے پی آئی ڈی سی میں سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی نے اسنیپ چیکنگ کے دوران شناختی کارڈ طلب کرنے پر پولیس اہلکار کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال کرتے ہوئے دھمکیاں دی تھیں جس کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور اس میں 4 دفعات شامل کی گئی تھیں۔