اسلام آباد : پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ نتائج کو جانچنا لازمی ہے خواہ یوٹرن ہی کیوں نہ لینا پڑے، یوٹرن اور کھلم کھلاجھوٹ میں واضح فرق ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے یوٹرن سے متعلق بیان پر نئی بحث چھڑ گئی، وزیراعظم عمران خان کے بیان پر پی ٹی آئی رہنما دفاع کیلئے سامنے آگئے، حکومتی رہنماؤں کی جانب سے وضاحت اور دفاع تو دوسری جانب اپوزیشن کا طنز اور تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں یوٹرن کا فلسفہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ یوٹرن کا مطلب جانچنا پرکھنا، جائزہ لینا، تجزیہ کرنا، غور و فکر کرنا اور معیار طے کرنا ہے، نتائج کو باقاعدہ جانچنا انتہائی لازمی ہے، خواہ یوٹرن لینا پڑے، یوٹرن، کھلم کھلاجھوٹ میں بہت فرق ہے۔
سندھ کے گورنرعمران اسماعیل نے بھی یوٹرن کا دفاع میں کہا کہ حالات اور واقعات دیکھتے ہوئے یوٹرن نہ لینے والا لیڈرہی نہیں ہوتا، ریلوے کے وزیر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مجھے علم نہیں کہ وزیراعظم نے ایسا کیوں کہا؟ ن لیگ کے رہنما خواجہ آصف نے ٹویٹ کیا کہ عمران خان یوٹرن والے بیان پہ بھی یو ٹرن لیں گے، انتظار فرمائیں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔