ڈی آئی خان: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی جماعت کی کوشش ہے کہ کسی طریقے سے این آر او مل جائے، نیشنل سکیورٹی کے ایشو میں نہ شرکت کر کے این ار او مانگنے کی کوشش کی گئی۔
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے خواب دیکھتے ہیں کہ عمران خان کو عید نماز نہیں پڑھنے دی گئی، پی ٹی آئی کے 5 گروپ ہیں اور ہر گروپ کی روزانہ ملاقات نہیں ہو سکتی، جیل کا جو طریقہ کار اور پروسیجر ہے اس کے تحت ہی ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سزا یافتہ شخص کے نام پر کیسے اسٹیڈیم کا نام رکھا جاسکتا ہے: فیصل کریم کنڈی
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ امریکا میں عمران خان نے کہا تھا کہ فرج بھی نکال دو، ہر چیز نکال دو اور اب مرغے مانگتے ہیں، 26ویں ترمیم کا ڈرافٹ پی ٹی آئی نے بنایا اور آخر میں مولانا فضل الرحمان کو دھوکہ دے کر چلے گئے، اب یہ دوبارہ مولانا فضل الرحمان کو چکمہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا ڈی آئی خان کا دورہ اچھا اقدام ہے، خیبر پختونخوا اور بالخصوص جنوبی اضلاع میں انٹیلیجنس بیس آپریشن ہو رہے ہیں جس میں پاک فوج اور پولیس کے جوان شہید ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کا برا حال ہے عام شہری جس طریقے سے زندگی گزار رہے ہیں سب کے سامنے ہے، صوبائی حکومت امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، ہمارا فوج پر اور ریاست پر مکمل اعتماد ہے، فوج اور ریاست امن و امان کو قائم کرنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑیں گے۔
دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے معاملے میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سندھ اور پنجاب کینال کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہیے، چیف ایگزیکٹو فیڈریشن کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس مسئلے کو حل کریں، سی سی آئی پر مسئلے ڈسکس ہوتے ہیں اور خوش اسلوبی سے حل کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) میڈیا کے ذریعے مسئلے حل کرے گی تو پھر حل نہیں ہوں گے، سندھ کو نہری نظام سے مسئلہ ہے کہ ان کے مسائل میں اضافہ ہوگا، سندھ حکومت ہو یا وزیر اعلیٰ عوام کو مسئلہ ہوگا تو وہ کھڑے ہوں گے۔
گورنر کے پی نے اپنی گفتگو میں یہ بھی کہا کہ کل بھی اگر کوئی جمہوری طریقے سے حکومت بنائے گا تو پیپلز پارٹی کی ضرورت ہوگی، یہ ایکسٹرا کنال پر رو رہے ہیں 1991 کے بعد خیبر پختونخوا کا جو حصہ ہے وہ بھی نہیں دیا گیا، ان شاء اللہ جون میں چشمہ لفٹ کنال کا باقاعدہ افتتاح ہو جائے گا۔