اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا نے ہائبرڈ اور الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیکس کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ کے پاس اسمگل شدہ گاڑیاں ہونے کا دعویٰ کر دیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیرِ صدارت ہوا جس میں سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ بیشتر ارکان پارلیمنٹ کے پاس اسمگل شدہ گاڑیاں ہیں، مجھے پتا ہے کون کون ملوث ہے نام لینے میں ایک سیکنڈ نہیں لگے۔
ہائبرڈ اور الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیکس کے بارے میں فیصل واوڈا نے کہا کہ یہ ٹیکس ختم کرنا پڑے گا ورنہ کھل کر بات کروں گا۔
دوسری جانب سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ ہائبرڈ گاڑیوں پر نئے سر چارج سے مخصوص طبقے کو فائدہ ہوگا جبکہ باقی لوگ سڑکوں پر آ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایس آر او مخصوص کمپنی کو فائدہ پہنچانے کیلیے نکالا گیا، میڈیا میں کہا گیا کہ کمپنی میری ہے جبکہ وہ میری کمپنی نہیں ہے، میں حق کی بات کرتا ہوں وہ کمپنی میرا کاروبار نہیں، ایس آر او سے متعلق شاید وزیر اعظم شہباز شریف کو بھی علم نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ تجویز تھی کہ الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکس عائد کیا جائے گا، الیکٹرک گاڑیاں ابھی پاکستان میں بننا ہی شروع نہیں ہوئیں اور پہلے ہی ٹیکس عائد کرنے سے نقصان ہوگا، ایک مخصوص طبقے کو فائدہ پہنچانے کیلیے ایسے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
سینیٹر نے کہا کہ ایس آر او بعد میں نکالا جاتا ہے جبکہ درآمدات پہلے ہی ہو جاتی ہے۔