اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) افسران کیلیے ہزار گاڑیاں خریدنے کا معاملہ کرپشن کا میگا اسکینڈل ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں فیصل واوڈا نے کہا کہ ایف بی آر کا ہدف تھا کہ سہ ماہی میں 384 ارب روپے جمع کرنے ہیں لیکن ہدف میں ناکامی کے بعد 4، 5 ارب روپے کی گاڑیاں بطور انعام دی جا رہی ہیں، میرے سوالات اٹھانے پر مسلم لیگ (ن) کے لوگوں نے میری تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں: ریونیو شارٹ فال کے باوجود ایف بی آر افسران کیلئے ایک ہزار 10 بڑی گاڑیاں بک کرالی گئیں
فیصل واوڈا نے کہا کہ ایف بی آر نے ہدف پورا نہیں کیا اور انہیں گاڑیوں سے نوازا جا رہا ہے، گاڑیاں لینے کا کنٹریکٹ بنایا گیا تو کسی اخبار میں اشتہار ہی نہیں دیا گیا، گاڑیوں کے کنٹریکٹ میں بھی کرپشن کی جا رہی ہے، گاڑیاں کس سے خریدی جا رہی ہیں اور کیسے یہ کسی کو نہیں پتا۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو ہدف میں ناکامی پر 6 ارب روپے کی گاڑیاں دی جا رہی ہیں، گاڑیوں کی خریداری میں چوری اور بے ایمانی کی جا رہی ہے، کمیٹی میں وزرا کو بھی کہا کہ یہ معاملہ غلط جا رہا ہے اس کو روکیں، ایف بی آر افسران کو کہا کہ ہدف کا 25 فیصد بھی جمع کر لیں تو گاڑیاں دے دیں گے، افسران نے کہا کہ ہم 25 فیصد ہدف کیلیے بھی کوشش کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب بہترین کام کر رہے ہیں، وزرا نے کہا آپ اسکینڈل پر ٹھیک کہہ رہے ہیں لیکن ہمارے بس سے باہر ہے، سیاسی لاشوں کی بات کرتا ہوں تو لوگ تنقید کرتے ہیں، ایسی سیاسی لاشیں ہیں کہ انہیں واقعی لکھنا پڑھنا نہیں آتا، گاڑیوں کیلیے اتنی جلدی ہے آج میٹنگ میں فون آیا کہ فنڈز ریلیز کر دیں۔
’کچھ ہفتے میں ایک اور اسکینڈل بھی سامنے لاؤں گا‘
’ایف بی آر افسران کیلیے ہزار گاڑیوں کا معاملہ کرپشن کا میگا اسکینڈل ہے، وفاقی کابینہ نے اس کی منظوری دے دی اور کرپشن کا معاملہ نظروں سے اوجھل رہا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اس میگا اسکینڈل کا حصہ نہیں ہیں، 10 جنوری کو کنٹریکٹ بنایا اور 10 جنوری کو ہی پرچیز آرڈر جاری کر دیا گیا۔‘
فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ کچھ ہفتے میں ایک اور اسکینڈل بھی سامنے لاؤں گا، یہ لوگ جہیز میں آئے اس میں ایک افسر پی ٹی آئی کے وزیر کے ساتھ بھی رہا، کوئی بھی اسکینڈل ہوگا تو اسے روکنے کی کوشش کروں گا، اسکینڈل کو نہیں روک سکیں گے تو پھر پارلیمنٹ میں بیٹھنے کا فائدہ نہیں۔
’عمران خان کو کوئی ڈیل آفر ہوئی تو وہ 10 منٹ میں قبول کر لیں گے‘
پروگرام میں فیصل واوڈا نے یہ بھی بتایا کہ عمران خان کو ابھی تک کوئی ڈیل آفر نہیں ہوئی اور اگر ہوئی تو وہ 10 منٹ میں قبول کر لیں گے، بانی پی ٹی آئی کی پارٹی کمپرومائزڈ ہے، مذاکرات میں حکومت چاہتی ہے کہ سابق وزیر اعظم جیل میں رہیں جبکہ پی ٹی آئی بھی یہی چاہتی ہے۔
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ کہتا رہا ہوں عمران خان کو ان کی پارٹی ایسی جگہ لے جائے گی کہ واپسی نہیں ہوگی، جوڈیشل کمیشن نہیں بنے گا حکومت کہے گی کہ 2014 سے کمیشن بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں سب سے بڑا فراڈ ہو رہا ہے عدالتی نظام درست کرنا ہوگا، لوگوں کو ایوان سے پھانسی اور جیل سے ایوانوں تک پہنچایا گیا، عدالتوں نے نواز شریف کو مجرم قرار دے کر نااہل کیا اور پھر بحال بھی کیا، عدالتوں نے عمران خان کو صادق و امین قرار دیا اور اب وہ جیل میں ہیں، یہ عدالتی نظام ہے کہ قاسم سوری کا 3 سال تک کیس نہیں لگا۔