اسلام آباد : سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ سزاؤں کا سلسلہ جو اب شروع ہوگا وہ رکنے کا نام نہیں لے گا، فیض حمید نے جو گواہی دی بدقسمتی سے پہلا نام بانی پی ٹی آئی کا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر فیصل واوڈا نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں سپریم کورٹ کے ملٹری کورٹس سے متعلق فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ سے جو حکم آیا یہی متوقع تھا، اس میں کوئی حیرت یا چونکنے کی بات نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملٹری کورٹس میں کسی بھی ٹرائل ہو تو یہ قابل اعتراض نہیں ، سپریم کورٹ نے 85 لوگوں کےکیس کا فیصلہ کرنے کی اجازت دی ہے۔
سینیٹر واوڈا نے کہا کہ 9مئی کا واقعہ ریاست اور ملک کیخلاف ہوا تھا ، لوگوں نے ان معاملات کو مذاق بنا لیا تھا، اب سزاؤں کا سلسلہ شروع ہوگا تو رکنے کا نام نہیں لے گا۔
انھوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کیساتھ 15،14سال گزارے ، بدمعاشی ،غنڈہ گردی سے یہ وہاں پہنچ گئے جہاں سے واپسی نہیں۔
واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ عدالتیں ملک کی اتنی ہی وفادار ہیں جتنے ہم ہیں ، 9مئی کےملزمان کیخلاف شواہد اور شہادتیں موجود ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ فیض حمید سمیت ملزمان کا ٹرائل ایک ہی جگہ ہوگا، فیض حمید نے جو گواہی اور شواہد دیئے بدقسمتی سے پہلا نام بانی پی ٹی آئی کاہے، ساتھ ہی بشریٰ بی بی کی بھی مشکلات بڑھ گئی ہیں لوگوں کی لمبی فہرست ہے۔
سینیٹر واوڈا نے کہا کہ ملٹری کورٹس سے ملزمان کا ٹرائل شروع ہوگا اور سزائیں بھی ہوں گی ، کیونکہ توڑ پھوڑ ،جلاؤ گھیراؤ سے ملک کو نقصان پہنچا ،دنیا میں تماشا بنا۔