تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ وزیراعظم کےسامنےجو ٹارزن بنے ہوتے ہیں ان کی باہر ٹانگیں کانپ رہی ہوتی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ پرامن احتجاج کروڑوں لوگ بھی کریں توان کاحق ہوتا ہے مگر احتجاج میں تشدد آجائے تو وہ احتجاج نہیں دہشت گردی ہوتی ہے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ فوادچوہدری کی گفتگو سے اختلاف یا اس کی حمایت کی جاسکتی ہے انہوں نے جو بھی گفتگو کی اس میں کلیئرٹی تو تھی، وزیراعظم کےسامنےجوٹارزن بنےہوتےہیں باہرٹانگیں کانپ رہی ہوتی ہیں وزیراعظم کوبھی کہا جویہاں ٹارزن بنےہیں ان کی باہرٹانگیں کانپتی ہیں۔
سینیٹر نے کہا کہ جوشخص معاہدہ کرتا ہےوہ اس کاذمہ داربھی ہوتاہے یہ کوئی طریقہ نہیں جہاں پھنسے الزامات وزیراعظم پر لگا دیئے جی ٹی روڈبند رکھا گیا، پولیس والوں کوشہیدکیاگیاان کاجوابدہ کون ہے؟ پرتشدد احتجاج کے راستے بندہونےچاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نورمقدم قتل کیس میں سب کچھ واضح ہیں لیکن تاریخ پرتاریخ ہورہی ہے ہمارےملک کاسسٹم ایسا ہے جو ظلم کرنےوالوں کوسپورٹ کرتاہے اچھا ہے تو اپنے سر لیا جاتا ہے براہے تو وزیراعظم کوذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔